Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

سابق خفیہ افسر کو زہر دینے پر برطانیہ کا روسی سفارتکاروں کی بے دخلی کا فیصلہ

برطانیہ نے 23 روسی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانیہ نے گزشتہ 30 برسوں بعد پہلی مرتبہ ایک ہی بار اتنی بڑی تعداد میں سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ کے ایک اجلاس میں برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے کا خطاب میں کہنا تھا کہ برطانیہ نے یہ فیصلہ دوہرے جاسوس پر کیمیائی گیس کے حملے کے تناظر میں کیا ہے۔ مے کے مطابق ڈبل ایجنٹ سرگئی سکرپل پر حملے میں اگر روس کے ملوث ہونے کی ٹھوس شہادت ملی تو برطانیہ اپنے ملک میں موجود روس کی اثاثے ضبط کر لے گا۔ اس کے علاوہ اس برس روس میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ میں شاہی خاندان کے ممبران اور وزرا بھی شرکت نہیں کریں گے۔

مے نے ایک بار پھر روس پر زور دیا ہے کہ وہ دوہرے جاسوس اور اس کی بیٹی پر ہونے والے اس حملے میں اپنے ملوث ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں جواب دے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’ اس کے علاوہ اور کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا ہے کہ روس کی حکومت اسکرپل اور اس کی بیٹی پر حملے اور برطانوی شہریوں کی زندگیوں کو خطرات میں ڈالنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ یاد رہے کہ سکرپل نے 2004ء میں ماسکو میں گرفتاری سے قبل برطانوی خفیہ ادارے کو متعدد روسی جاسوسوں کی مخبری کی تھی۔ 2006ء میں سکرپل اور تیرہ مزید افراد کو سزائیں سنائی گئی تھیں۔ 2010ء میں برطانیہ کے ساتھ ایک روسی جاسوس کے تبادلے کے دوران انہیں آزادی ملی اور وہ برطانیہ پہنچ گئے ۔  چھیاسٹھ سالہ سکرپل اور ان کی 33 سالہ بیٹی جنوبی انگلینڈ کے شہر سیلسبری میں بے ہوشی کی حالت میں ملے تھے۔ ان دونوں کی حالت بدستور نازک ہے۔

بشکریہ بی بی سی اردو
 

Post a Comment

0 Comments