Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

پاپوا نیو گنی کا مانس جزیرہ : آسٹریلیا کا گونٹانامو بے

پاپوا نیو گنی کے مانس جزیرے پر واقع مہاجرین کے حراستی مرکز کی بندش میں چوبیس گھنٹے کی توسیع کر دی ہے۔ دوسری طرف آسٹریلیا میں ان مہاجرین کے حق میں احتجاجی ریلیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا کہ پاپوا نیو گنی کے جزیرے مانوس پر قائم آسٹریلوی حکومت کے زیر انتظام مہاجر کیمپ کی بندش میں چوبیس گھنٹے کی توسیع کر دی گئی ہے۔ تاہم اس تاخیر کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ روئٹرز نے اس کیمپ میں موجود تین مہاجرین کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاپوا نیو گنی کے متعلقہ حکام نے انہیں کہا ہے کہ وہ اتوار تک اس کیمپ میں رہ سکتے ہیں۔
مانس کے اس کیمپ میں گزشتہ چار سالوں سے مقیم عراقی مہاجر نے روئٹرز کو بتایا کہ اس حراستی مرکز کے باہر موجود پولیس اہلکاروں نے مائیکروفون کے ذریعے یہ اعلان کیا کہ اس کیمپ میں موجود افراد مزید ایک دن وہاں رہ سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے شدید مذمت اور تحفظات کے باوجود پاپوا نیو گنی نے اس کیمپ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تناظر میں ملکی سپریم کورٹ بھی اس فیصلے کی حمایت کر چکی ہے۔ مقامی حکومت نے مانوس میں واقع اس کیمپ کی بجلی اور پانی کا نظام منقطع کر دیے تھے۔ آسٹریلوی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کیمپ میں موجود قریب چھ سو مہاجرین کے لیے نئے شیلٹر ہاؤس بنائے گئے ہیں تاہم یہ مہاجرین اس خوف میں مبتلا ہیں کہ اگر انہوں نے مانوس جزیرے پر واقع یہ کیمپ چھوڑا تو انہیں ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔

ان مہاجرین کو یہ خدشات بھی لاحق ہیں کہ دیگر مہاجر کیمپوں میں منتقل ہونے پر سکیورٹی کی عدم موجودگی کے باعث مقامی آبادی انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنا سکتی ہے۔ مانوس کے اس مہاجر شیلٹر ہاؤس میں موجود کچھ مہاجرین کا تعلق پاکستان سے بھی ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان، ایران، میانمار، سری لنکا اور شام سے تعلق رکھنے والے باشندے بھی اس کیمپ میں موجود ہیں۔ ان میں سے کئی ایسے افراد بھی ہیں، جو کئی برسوں سے یہاں مقیم ہیں۔ ابتدائی طور پر ان کی کوشش تھی کہ وہ سمندری راستے کے ذریعے آسٹریلیا پہنچ جائیں۔ تاہم آسٹریلوی حکومت کی طرف سے سخت نگرانی کے باعث ایسا ممکن نہ ہو سکا اور ان مہاجرین کو پکڑ کر مانوس کے جزیرے پر قائم اس حراستی مرکز میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

مانس کے جزیرے پر مشکل حالات میں سکونت پذیر ان مہاجرین کی خاطر آسٹریلیا میں مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔ سڈنی کے نواح میں سابق وزیر اعظم ٹونی ایبٹ کے ایک فنڈ ریزنگ ایونٹ کے دوران مظاہرین نے نعرے لگائے کہ ‘مانوس کیمپ کو بند کرو اور مہاجرین کو آسٹریلیا لاؤ‘ اور ’تشدد بند کرو‘۔ اسی طرح ملبورن میں ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا، جس کے نتیجے میں روزمرہ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔
 

Post a Comment

0 Comments