کرۂ ارض کے خشک حصے کو عام طور پر براعظموں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ افریقہ، آسٹریلیا اور انٹارکٹیکا جغرافیائی طور پر الگ نظر آتے ہیں۔ لیکن شمالی اور جنوبی امریکا، یورپ اور ایشیا کا معاملہ قدرے مختلف ہے۔ تقریباً تمام یوروایشیا، یوروایشین پلیٹ پر واقع ہے۔ یہ ہمارے سیارے زمین کی ایک بڑی پلیٹ ہے۔ اگر یورپ اور ایشیا پر نظر دوڑائی جائے تو جغرافیائی لحاظ سے ان میں تقسیم کرنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔ ان کے وسیع خطوں کو ملا کر یوروایشیا کہا جاتا ہے۔ مشرقی روس کا ایک حصہ شمالی امریکی پلیٹ پر ہے، ہندوستان انڈین پلیٹ پر ہے اور جزیرہ نما عرب عریبین پلیٹ پر۔
یوروایشیا کا جغرافیہ ارال پہاڑوں کو یورپ اور ایشیا کے درمیان تقسیم کرنے والی لائن خیال کیا جاتا ہے۔ البتہ پہاڑوں کا یہ 1500 میل طویل سلسلہ دونوں براعظموں کے مابین بڑی رکاوٹ نہیں۔ ان پہاڑوں کا بلند ترین مقام 6217 فٹ اونچا ہے۔ یہ یورپ کے الپس پہاڑوں اور جنوبی روس میں کاکیشیا کے پہاڑوں کی چوٹیوں سے کم بلند ہے۔ دونوں براعظموں میں بہت سا علاقہ ایسا ہے جن میں یہ سلسلہ موجود نہیں۔ اس لیے ارال یورپ اور ایشیا کی تقسیم کے لیے اچھا پیمانہ نہیں۔ یوروایشیا میں 93 آزاد ممالک شامل ہیں۔ ان میں 48 یورپی ہیں، 17 مشرق وسطیٰ کے ہیں اور 27 ایشیائی ہیں جن میں انڈونیشیا، ملائیشیا، جاپان، فلپائن اور تائیوان شامل ہیں۔ یوں دنیا کے کل آزاد ممالک کا نصف کے قریب یوروایشیا میں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یوروایشیا میں دنیا کی تقریباً 71 فیصد آبادی رہتی ہے۔
یوروایشیا کے اہم ترین دارالحکومت بیجنگ، ماسکو، لندن اور برسلز خیال کیے جاتے ہیں۔ بیجنگ دنیا اور یوروایشیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کا دارالحکومت ہے۔ چین کی معاشی طاقت کے ساتھ اقتصادی طاقت بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ روس کی آبادی اگرچہ کم ہے لیکن اس کا رقبہ بہت زیادہ ہے۔ روس کے سابق سوویت ریاستوں پر گہرے سیاسی و اقتصادی اثرات ہیں۔ سلطنت برطانیہ کو زوال آ چکا ہے لیکن اس کے باوجود برطانیہ ایک اہم ملک اور سلامتی کونسل کا مستقل ممبر ہے۔ برسلز یورپی یونین کا اجتماعی دارالحکومت ہے۔ بہرحال یورپ اور ایشیا دو الگ براعظم ہیں اور انہیں اسی طور ہی دیکھنا چاہیے۔
0 Comments