جھیل وکٹوریا افریقہ کی سب سے بڑی جھیل اور دریائے نیل کا سب سے اہم ذخیرۂ آب ہے۔ دنیا کی تازہ پانی کی جھیلوں میں بلحاظ رقبہ یہ دوسری بڑی جھیل ہے۔ اس سے بڑی جھیل شمالی امریکا میں واقع سپیرئیر جھیل ہے۔ رقبہ کا پھیلاؤ 26 ہزارچھ سو مربع میل ہے جو تقریباً سکاٹ لینڈ کے رقبے کے برابر ہے۔ پانی کے حجم کے لحاظ سے اس کا دنیا میں نمبر نواں ہے اور اس میں دو ہزار سات سو 50 مکعب کلومیٹر پانی ہے۔ جھیل کی زیادہ سے زیادہ گہرائی 276 فٹ اور اوسط گہرائی 130 فٹ ہے۔ اس جھیل کے ساحل کا مجموعی طول دو ہزار میل کے قریب ہے۔ وکٹوریا جھیل اپنے اچانک طوفانوں کے لیے بہت بدنام ہے جس کی وجہ سے اس میں چلنے والے جہاز ہمیشہ بڑے خطرات سے دوچار رہتے ہیں۔
کاگیرا اس کا سب سے بڑا معاون دریا ہے۔ چند چھوٹے دریا اور بہت سی چھوٹی بڑی ندیاں ہیں جو اس میں اپنا پانی لا کر شامل کرتی ہیں۔ ان دریاؤں کے ذریعہ کافی پانی اس جھیل میں داخل ہوتا ہے۔ دریائے نیل اس میں سے گزرتا ہے اور اسی کے ذریعہ وکٹوریا جھیل کے پانی کا اخراج ہوتا ہے۔ یہ جھیل تین ملکوں کینیا، یوگینڈا اور تنزانیہ میں تقسیم ہے۔ کینیا میں اس کا چھ فیصد، یوگینڈا کا 45 فیصد اور تنزانیہ میں 49 فیصد حصہ ہے۔ اس جھیل کی عمر چار لاکھ سال ہے۔ یہ جھیل اپنا 80 فیصد پانی براہ راست بارشوں سے حاصل کرتی ہے۔ جانداروں کی بہت سی انواع اس جھیل میں یا اس کے اردگرد رہتی ہیں۔ تاہم گزشتہ 50 برسوں میں بعض انواع ناپید ہو گئی ہیں۔ جھیل کو ماحولیاتی آلودگی کا بھی سامنا ہے۔ اس کی وجہ سیوریج اور صنعتی فضلے کا اس میں شامل ہونا ہے۔ نیز کسانوں کی استعمال کردہ کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار زہروں کے اثرات بھی اس کے پانی میں شامل ہو رہے ہیں۔
0 Comments