Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

سو سے زائد ممالک کی جانب سے اسرائیل کی مذمت

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 120 ممالک کی جانب سے غزہ میں تشدد کے واقعات اور اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کی گئی ہے۔ عرب ممالک کی جانب سے یہ قرارداد جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی تھی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عرب ممالک کی حمایت سے پیش کردہ اس قرارداد میں غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر اسرائیل کی مذمت کے ساتھ ساتھ امریکا کی جانب سے اس تشدد کی ذمہ داری فلسطینی عسکری تنظیم حماس پر عائد کرنے کو مسترد کیا گیا ہے۔ اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کے خلاف ’طاقت کا غیرضروری اور بلاتخصیص‘ استعمال کیا اور غزہ اور مغربی کنارے میں بسنے والے فلسطینیوں کو تحفظ دینے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔

مارچ کے اختتام سے غزہ اور اسرائیل کی سرحد پر احتجاج کرنے والے فلسطینیوں میں سے اب تک کم از کم 129 افراد مارے جا چکے ہیں، جب کہ اس دوران کسی اسرائیلی شہری کی جان نہیں گئی۔ ترکی اور الجزائر کی جانب سے عرب ممالک کی معرفت سے پیش کی جانے والی اس قرارداد کو 193 رکنی جنرل اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کے حق میں 120 ووٹ ڈالے گئے، جب کہ آٹھ ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔ اس دوران 45 ممالک نے اپنے ووٹ کا حق محفوظ رکھا یا اس ووٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔

امریکا نے اس قرارداد کا ایک ترمیم شدہ مسودہ پیش کیا تھا، جس میں حماس تنظیم پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیلی سرحد کے قریب ’تشدد کو ہوا‘ دے رہی ہے، تاہم یہ امریکی قرارداد جنرل اسمبلی کے ارکان کی دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ سلامتی کونسل میں یکم جون کو عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کی مذمت سے متعلق ایک قرارداد پیش کی تھی، تاہم اسے امریکا نے ویٹو کر دیا تھا اور اسی وجہ سے عرب ممالک نے یہ قرارداد جنرل اسمبلی میں پیش کی۔ سلامتی کونسل کی قرارداد کے برعکس جنرل اسمبلی کی قرارداد ’نان بائینڈنگ‘ ہوتی ہے اور یہاں کسی ملک کے پاس ’ویٹو’ کی طاقت نہیں ہے بلکہ اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک اپنا ووٹ دیتے ہیں۔

ع ت / ع ب / اے ایف پی
 

Post a Comment

0 Comments