Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

نقیب قتل کیس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جے آئی ٹی رپورٹ آنے تک سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو گرفتار نہ کرنے اور سیکیورٹی فراہم کرنےکا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے نقیب قتل کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ سماعت کےدوران چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ راؤ انوار کو کسی نے نقصان پہنچایا تو ثبوت ضائع ہو جائے گا۔ سپریم کورٹ کے انسانی حقوق ونگ کو رائو انوار کی طرف سے ڈاکخانے کے ذریعے خط ملا جس میں راؤ انوار نے موقف اختیا ر کیا کہ وہ بے گناہ ہیں۔ رائو انوار نے لکھا کہ موقع پر موجود نہیں تھا، ملیر کے لوگوں کی خدمت کی ہے، جو بھی کیا قانون کے مطابق کیا۔

رائو انوار نے خط میں آزاد جے آئی ٹی بنانے کی بھی درخواست کی اور کہا کہ جو فیصلہ جے آئی ٹی کریگی منظور ہو گا۔ خط کی تصدیق کے لیے چیف جسٹس نے آئی جی سندھ کو رائو انوار کے دستخط دکھائے جس پر آئی جی سندھ نے کہا دستخط رائو انوار سے ملتے جلتے ہیں۔ آئی جی سندھ نے بھی رائو انوار کے مطالبے کی ہدایت کر دی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے پھر جے آئی ٹی بنا دیتے ہیں۔ عدالت نے راؤ انوار کو حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے کیس کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے دیا اور راؤ انوار کو دالت میں طلب کر لیا۔ عدالتی حکم کےمطابق ،، جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کا بریگیڈیر لیول کا آفیسر شامل ہو گا جبکہ ایک قابل افسر کا تعین عدالت خود کریگی۔

 

Post a Comment

0 Comments