Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

ہر حال میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں: چین

 چین نے پاک بھارت کشیدگی ختم کرانے کیلیے مصالحتی کردار ادا کرنے کی پیش کش کرتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات میں ہے، دونوں ممالک کے تعلقات معمول پر لانے کیلیے کوشش کرینگے۔ چینی  دفتر خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار اور ایشین ڈیپارٹمنٹ کے قونصلر یاو وین نے پاکستان کے سینئر صحافیوں سے یہاں چینی وزارت خارجہ میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کااظہار کیا اور کہا کہ کشمیر کا مسئلہ راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، پاکستان کی طرف سے بھارت کیساتھ مذاکرات کے اعلان کو سراہتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے بھارت میں برکس کانفرنس ہوگی جس میں چین، روس، برازیل اور جنوبی افریقہ شریک ہونگے، ہم امید کرتے ہیں کہ اس کے بعد پاک بھارت کشیدگی میں کمی آئیگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ سی پیک دنیا کے تیز ترین تکمیل پانے والے منصوبوں میں شامل ہے، 3 سال کے اندر ہی17 ارب ڈالر کے ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع ہوچکا ہے، بھارت کو سی پیک پر اس لیے اعتراض ہے کہ اس منصوبے کا کچھ حصہ گلگت بلتستان اور کشمیر سے گزرتا ہے مگر چین پرعزم ہے کہ وہ ان اعتراضات کے باوجود سی پیک کو مکمل کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ لاہور کے بعد کراچی، اسلام آباد اور گوادر میں بھی انڈسٹریل پارک بنائیں گے۔

یاو وین نے کہاکہ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستانیوں کو چینی ویزوں کے حصول میں مشکلات پیش آئیں لیکن اس کیلیے ہنگامی اقدامات کررہے ہیں اور جلد اس مسئلے کو حل کرلیں گے۔انھوں نے کہا چین اور پاکستان کے لیے سب سے ضروری بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست روابط بہتر سے بہتر بنائے جائیں، اب تک صرف سیاسی اور سرکاری سطح پر رابطوں میں بہتری آئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ چین کی نیشنل پبلش آرگنائشن کا وفد پاکستان کا دورہ کررہا ہے جس کے بعد نئے پروگرام شروع کئے جائیں گے جس میں صحافیوں کی ٹریننگ کی جائیگی۔

چینی دفتر خارجہ کے افسر نے کہا کہ فی الحال تجارت توازن چین کے حق میں ہے مگر پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم بڑھا رہے ہیں تاکہ پاکستان کی چین کو برآمدات بڑھیں۔ انھوں نے کہا سی پیک اس لئے شروع کیا کہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری ہوسکے، اگر پاکستان معاشی طورپر مضبوط ہوگا تو خطے میں طاقت کا توازن برقرار رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت جنگ کی سوچ کو چھوڑ دیں، بھارت کیلیے بھی بہتر ہے کہ مذاکرات ہوں ورنہ زیادہ خون خرابہ ہوگا، کشمیر کو بنیادی مسائل سے علیحدہ رکھنا مسائل کو کم نہیں کریگا۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ کوئی بھی صورتحال ہو، چین پاکستان کیساتھ کھڑا ہے۔ انھوں نے کہاکہ چین نے افغان حکومت اور طالبان میں مصالحتی کردار ادا کرنے کی کوشش کی مگر یہ مذاکرات طالبان لیڈر ملااختر منصور کے قتل سے معطل ہوگئے۔ یاو وین نے کہا مغربی خبررساں ایجنسیاں چین کے متعلق جانبدار رپورٹیں شائع کرتی ہیں۔

خالد قیوم

Post a Comment

0 Comments