Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

انڈین ایجنسی ’را‘ کا ایجنٹ کلبھوشن یادو کیسے پاکستانی ایجنسیوں کے نظروں میں آیا

 ہندوستانی اخبار نے انکشاف کہا ہے کہ انڈین ایجنسی ’را‘ کا ایجنٹ کلبھوشن یادو فون پر مراٹھی زبان بولنے کی وجہ سے پاکستان کی کے خفیہ ادارے کے ہاتھوں گرفتار ہوا۔ ممبئی مِرر کی رپورٹ میں سینئر ہندوستانی انٹیلی جنس افسران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ کلبھوشن اپنے اہلخانہ سے ٹیلی فون پر مراٹھی زبان بولنے کے باعث پاکستانی ایجنسیوں کے نظروں میں آیا، کُلبھوشن نے اپنے محافظوں کو الگ کردیا تھا اور اس کی عادت تھی کہ وہ اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ مراٹھی میں بات چیت کرتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق کلبھوشن یادو پاکستان میں 14 سال سے کام کر رہا تھا، جس کی وجہ سے وہ کافی حد تک مطمئن ہو گیا تھا اور اسی پرسکونی نے اس کو 'بے نقاب' کردیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی کلبھوشن کی ایران میں مشکوک سرگرمیوں پر نظر تھی، وہ ایک مسلمان کاروباری شخص کا روپ اختیار کرکے کام کر رہا تھا اور اس کے پاسپورٹ پر اس کا نام حسین مبارک پٹیل تھا، لیکن وہ وضع قطع سے مسلمان نہیں لگتا تھا۔ کلبھوشن یادو کے حوالے سے اخبار مزید لکھتا ہے کہ ہندوستانی خفیہ ایجنٹ آخری بار چار ماہ قبل ممبئی آیا تھا  اس کے اہلخانہ کا فروری کے بعد سے کلبھوشن سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 'را' ایجنٹ کو بیک اپ فراہم کرنے والے 2 مقامی رابطہ کار بھی ایک ماہ سے لاپتہ ہیں، تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان رابطہ کاروں کو بھی پاکستانی خفیہ ادارہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) گرفتار کر چکا ہے یا وہ فرار ہو گئے۔ ہندوستانی ایجنسیوں کے پاکستان میں شروع کئے گئے 'خفیہ آپریشن' کلبھوشن کی گرفتاری سے مکمل طور درہم برہم ہو گئے ہیں۔

یادرہے کہ حساس اداروں نے بلوچستان میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے ہندوستانی نیوی کے حاضر سروس افسر کو گرفتار کیا تھا جس کی گرفتاری ایک ہفتہ قبل ظاہر کی گئی۔ سیکیورٹی اداروں کے مطابق گرفتار افسر کا تعلق 'را' سے ہے اور اسے گرفتاری کے بعد تفتیش کیلئے اسلام آباد منتقل کیا گیا۔ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کلبھوشن یادو کی اعترافی ویڈیو بیان بھی دکھایا گیا۔ ویڈیو میں کل بھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ اسے 2003 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

کلبوشھن کے مطابق 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد 'را' کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔ وڈیو میں کلبوشھن نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سےملاقات کرنا تھا۔ کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے 'را' کا ہاتھ ہے۔

Post a Comment

0 Comments