گلوبل صمود فلوٹیلا امدادی سامان سے لدی ہوئی کشتیوں کا ایک قافلہ ہے جس کی قیادت درجنوں ممالک سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکن کر رہے ہیں۔ یہ فلوٹیلا 500 سے زائد افراد پر مشتمل ہے۔ فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس قافلے کا مقصد ’غزہ کی غیر قانونی سمندری ناکہ بندی توڑنا اور امداد کے لیے راہداری کھولنا ہے تاکہ فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کا خاتمہ ہو سکے۔ ‘ اقوام متحدہ کے ماہرین کی جانب سے غزہ شہر میں قحط کی تصدیق کے بعد امدادی قافلہ غزہ کی جنگ روانہ ہوا۔ اس قافلے میں شامل تقریباً 44 چھوٹے بحری جہازوں نے سپین، اٹلی، یونان اور تیونس کے ساحل سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔ اقوم متحدہ نے رواں سال اگست میں جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا تھا یہ قحط اگلے چند ہفتوں میں جنوبی اور وسطیٰ علاقوں تک پھیل سکتا ہے۔ غزہ کی سمندری ناکہ بندی توڑنے کے لیے یہ 38ویں کوشش ہے جس کی ابتدا سنہ 2008 میں ہوئی لیکن ماضی کے مقابلے میں سمندری راستے سے غزہ تک پہنچنے کی یہ اب تک کی سب سے بڑی کوشش بھی ہے۔ فلوٹیلا مختلف تنظمیوں کے مابین تعاون کا نام ہے۔ جیسے فریڈم فلوٹیلا کولیشن، جو پہلے فری غزہ موؤمنٹ کے نام سے جانا جاتا تھا، مغارب سٹیڈفاسٹنس فلوٹیلا جو شمالی افریقی ممالک کا ایک مشہور قافلہ ہے اور سٹیڈفاسٹنس نوسنتارا وغیرہ۔
0 Comments