Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

اسلامی طرز تعمیر کا شاہکار، پیٹروناس ٹاورز

ملائیشیا کی صنعتی ترقی کی علامت پیٹروناس ٹاورز کو 1996ء میں دنیا کی بلند ترین عمارت کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس سے قبل یہ اعزاز امریکہ کے پاس تھا۔ گزشتہ 100 سالوں میں پہلی بار یہ اعزاز امریکہ کے علاوہ کسی اور ملک کو حاصل ہوا تھا جنوب مشرقی ایشیا کے ملک ملائیشیا کی 1483 فٹ بلند یہ عمارت شکا گو کے سیزر ٹاور سے بھی 33 فٹ بلند ہے۔ ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں ایک سابق ریس ٹریک پر ملائیشیا کی قومی پٹرولیم کارپوریشن کے تعمیر کردہ پیٹروناس ٹاورز اسلامی طرز تعمیر اور اس کی اقتصادی خوشحالی کا عکس پیش کرتے ہیں۔ 80 لاکھ مربع فٹ زمین پر قائم ان ٹاورز میں دفاتر، شاپنگ سینٹرز اور تفریح کی جدید سہولیات موجود ہیں۔ انڈر گراؤنڈ پارکنگ میں 4500 گاڑیاں کھڑی کرنے کی گنجائش ہے۔ پیٹرولیم میوزیم، مسجد اور ملٹی میڈیا کانفرنس سینٹر بھی اس عمارت کا حصہ ہے۔ پیٹروناس ٹاورز ایک آٹھ کونوں والے ستارے کی شکل میں تیار بنیاد کے اوپر ستارے کی شکل میں ہی بلند ہوتے ہیں۔ اصل ابتدائی ڈیزائن میں ایک بارہ کونوں والے ستارے سے مشابہ شکل بنائی گئی تھی۔

 ملائیشیا کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد جنہوں نے ان ٹاورز کی تعمیر اور ڈیزائن میں ذاتی دلچسپی لی ان کی تجویز پر اسے آٹھ کونوں والے ستارے کی شکل میں تیار کیا گیا کیونکہ یہ ایک اسلامی علامت تھی ۔ 88 منزلہ دونوں ٹاورز کو 42ویں منزل پر ایک لچکدار سکائی برج کے ذریعے آپس میں ملایا گیا ہے۔ ان دونوں ٹاورز کو ''کائناتی ستون‘‘ کا نام بھی دیا جاتا ہے جو نیچے سے دیکھیں تو آسمان کو چھوتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یہ ٹاورز اسلامی فن تعمیر سے مخصوص جیومیٹری کے اصولوں کو استعمال کرتے ہوئے قوت اور وقار کی علامت کے طور پر ڈیزائن کئے گئے جن میں شیشے اور سٹیل کا کثرت سے استعمال کیا گیا۔ ان ٹاورز کی تکمیل 1996ء میں ہوئی، اپریل 1996ء میں اس عمارت کا افتتاح نہایت دھوم دھام سے کیا گیا۔ جس میں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ 

15 اپریل 1996ء کو یہ دنیا کی اس وقت کی بلند ترین عمارت قرار پائی۔ 1997ء میں یہاں باقاعدہ کام اور کاروبار کا آغاز ہوا۔ پہلے ٹاور میں ملائیشیا کی مشہور پیڑولیم کمپنی پیٹروناس کے دفاتر ہیں اور دوسرے ٹاور میں پیڑوناس کی ایسوسی ایٹ کمپنی کے دفاتر ہیں جبکہ باقی منزلیں مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں کو لیز پر دی گئی ہیں۔ پیٹروناس ٹاورز کو 15 اپریل 1996ء سے 17 اکتوبر 2003ء تک دنیا کی بلند ترین عمارت کا اعزاز حاصل رہا۔ پھر تائیوان میں 1676 فٹ بلند ''تائی پہیہ 101‘‘ ( فنانشل سینٹر) بلند ترین عمارت بن گیا۔ ان جڑواں ٹاورز میں 36.910 ٹن سٹیل استعمال کیا گیا جن کا مجموعی وزن تین ہزارہاتھیوں کے وزن سے زیادہ ہے۔ دونوں ٹاورز میں 32 ہزار کھڑکیاں ہیں جنہیں ایک وفعہ صاف کرنے میں پورا ایک مہینہ لگ جاتا ہے۔

عبدالوحید

بشکریہ دنیا نیوز
 


Post a Comment

0 Comments