امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر مداخلت کے لیے تیار ہیں تاہم اس کا فیصلہ دونوں ممالک کے سربراہان نے کرنا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ دو ہفتے قبل میری وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے کہا کہ کیا آپ مصالحت کار یا ثالث بننا چاہیں گے تو میں نے پوچھا کہاں، جس پر انہوں نے کہا کہ کشمیر، کیونکہ یہ مسئلہ کئی برسوں سے ہے'۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک رپورٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ سے جب بھارت کی جانب سے ثالثی کی پیشکش مسترد کیے جانے سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے جواباً پوچھا کہ 'کیا انہوں نے پیشکش قبول کی ہے یا نہیں؟' جب انہیں بتایا گیا کہ نہیں تو ان کا کہنا تھا کہ 'یہ وزیراعظم نریندر مودی پر منحصر ہے'۔ امریکی صدر نے کہا کہ 'میں نے عمران خان اور نریندر مودی سے ملاقات کی ہے، میرے خیال میں دونوں بہترین لوگ ہیں اور ایک ساتھ اچھے تعلقات قائم کر سکتے ہیں'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'تاہم اگر وہ چاہتے ہیں کہ کوئی مداخلت کرے، مدد کرے تو میں تیار ہوں، میں نے اس معاملے پر پاکستان اور بھارت سے بات کی ہے کہ یہ جنگ طویل عرصے سے جاری ہے'۔
0 Comments