Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

جھیل البرٹ : افریقہ کی عظیم جھیل

جھیل البرٹ افریقی ممالک یوگنڈا اور جمہوریہ کانگو کی سرحد پر واقع ہے۔ اسے البرٹ نیانزا اور جھیل موبوٹو سیسی سیکو بھی کہا جاتا ہے۔ یہ افریقہ کی عظیم جھیلوں میں سے ایک ہے۔ یہ بر اعظم افریقہ کی ساتویں بڑی جھیل ہے۔ اس کا رقبہ 2160 مربع میل ہے۔ لمبائی ایک سو میل اور اوسط چوڑائی 22 میل ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ گہرائی 190 فٹ ہے۔ جھیل البرٹ یوگنڈا کے سب سے نچلے اور گرم ترین حصے میں واقع ہے۔ یہاں کا اوسط درجہ حرارت 26 سینٹی گریڈ ہے اوربارش کی اوسط 864-1016 ملی میٹر ہے۔ زیادہ تبخیر کی وجہ سے اس کا پانی قدرے نمکین ہے۔ یہاں ہاتھی، بھینسیں، دریائی گھوڑے، مگرمچھ اور چکارا بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ جھیل کے اردگرد موجود مختصر آبادی یہاں ماہی گیری کرتی ہے۔

اس جھیل میں پانی کا اہم ذریعہ نیل ابیض ہے جو دریائے نیل کا معاون دریا ہے۔ دریائے سِملیکی بھی اسے سیراب کرتا ہے۔ نوآبادیاتی دور سے قبل جھیل البرٹ کو یہاں بسنے والے Mwitanzige کہتے تھے۔ اس جھیل کو 1864ء میں سیموئل بیکر نے ’’دریافت‘‘ کیا جو دریائے نیل کے ماخذ کی کھوج میں تھا۔ اس نے اس کا نام اس دور میں فوت ہونے والے ملکہ وکٹوریہ کے شریک حیات البرٹ کے نام پر رکھا اور اپنے تجربات کو اپنی کتاب ’’البرٹ نیانزا‘‘ میں قلم بند کیا۔ یورپی نو آبادکاروں نے اس پر بحری نقل و حمل شروع کر دی۔ برطانویوں نے مصر، مشرقی و جنوبی افریقہ میں اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے جہاں ریلوے کا نیٹ ورک قائم کیا وہیں دریاؤں اور جھیلوں پر سٹیمر چلائے۔ مارچ 2014ء میں کانگو کے تارکین وطن کو لے کر جانے والی ایک کشتی یہاں الٹ گئی جس کے نتیجے میں 250 افراد ہلاک ہو گئے۔

معروف آزاد


 

Post a Comment

0 Comments