Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

فلسطینیوں کا قتل، امریکا نے سلامتی کونسل کی تحقیقات روک دی

غزہ میں فلسطینیوں کےقتل عام کی سلامتی کونسل کی تحقیقات کی درخواست امریکا نے روک دی جس پر برطانیہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ فرانس نے طاقت کے استعمال سے گریز کا مطالبہ کر دیا۔ ترکی نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ہیں، ترکی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم کی خون ریزی روکنے اور ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپیل کی ہے۔ جنوبی افریقا نے تل ابیب اور ترکی نے اسرائیل اور امریکا سے سفیر واپس بلا لیے، سعودی عرب نے بھی اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

ادھر کویت نے آج سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی تاہم اسے منظوری نہ مل سکی، یہ اجلاس اب جمعرات کو ہو گا۔ امریکا غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کی اقوام متحدہ کی تحقیقات میں رکاوٹ بن گیا، غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی سلامتی کونسل کی تحقیقات کی درخواست امریکا نے بلاک کر دی۔ سلامتی کونسل نے اسرائیل غزہ سرحد پر شہریوں کے قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، تاہم غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی تاخیر کا شکار ہو گیا۔

کویت نے ہنگامی اجلاس بلانےکی درخواست دی تھی، 60 کے قریب فلسطینیوں کی شہادت کے باوجود سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج نہ بلایا جا سکا، اب یہ  اجلاس جمعرات کو ہو گا۔ ادھر ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی او ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، اسرائیل ایک دہشت گرد ملک ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کا مشرقی حصہ فلسطینیوں کا اٹوٹ انگ دارالحکومت ہے۔ روس، مصر، ترکی، قطر اور اردن نے بھی امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کی سخت مذمت کی ہے۔

ان ملکوں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے یہ فیصلہ کر کے امن عمل کو تباہ کر دیا، سعودی عرب ، فرانس اور برطانیہ نے بھی فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق تنظیم کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فائرنگ سے فلسطینیوں کے جانی نقصان کا عالمی برادری نوٹس لے اور ذمہ داروں کو انجام تک پہنچانا چاہیے۔ ادھر غزہ سرحد پر احتجاج کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 58 ہو گئی ہے، یہ ہلاکتیں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہوئی ہیں، ان ہلاکتوں کے حوالے سے گزشتہ روز کو 2014ء میں غزہ اور اسرائیل جنگ کے بعد سب سے ہلاکت خیز دن قرار دیا جا رہا ہے، فلسطینی صدر محمود عباس نے سانحے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے پی نے فلسطینی طبی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس دوران 1200 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں اور ان میں سے تقریباً ساڑھے چار سو براہ راست فائرنگ کی زد میں آ کر زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 86 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شہید ہونے والوں میں 16 سال سے کم عمر 8 بچے بھی شامل ہیں۔

 

Post a Comment

0 Comments