Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

بیت المقدس : کل اور آج

یروشلم یا بیت المقدس فلسطین کا شہر اور دارالحکومت ہے۔ یہ یہودیوں، مسیحیوں اور مسلمانوں تینوں کے نزدیک مقدس ہے۔ مسلمان تبدیلی قبلہ سے قبل تک اسی کی طرف رخ کر کے نماز ادا کرتے تھے۔ بیت المقدس کو القدس بھی کہتے ہیں جہاں مسلمانوں کا قبلہ اول و مسجد اقصیٰ واقع ہیں۔ بیت اللحم اور الخلیل اس کے جنوب میں اور رام اللہ شمال میں واقع ہے۔ بیت المقدس پہاڑیوں پر آباد ہے اور انہی میں سے ایک پہاڑی کا نام کوہ صیہون ہے۔ کوہ صیہون کے نام پر ہی یہودیوں کی عالمی تحریک صیہونیت قائم کی گئی۔ 

اس میں مسلمانوں کا علاقہ دوسرے مذاہب کی نسبت سب سے بڑا ہے اور یہیں قبۃ الصخرہ (ڈوم آف دا راک ) اور مسجد الاقصیٰ واقع ہیں۔ یہاں واقع ہیکل سلیمانی اور بیت المقدس کو شاہ بابل (عراق) بخت نصر نے مسمار کر دیا تھا اور روایت کے مطابق ایک لاکھ یہودیوں کو غلام بنا کر اپنے ساتھ عراق لے گیا۔ اس کے بعد شہنشاہ فارس روش کبیر (سائرس اعظم) نے بابل فتح کر کے بنی اسرائیل کو فلسطین واپس جانے کی اجازت دے دی۔ یہودی حکمران ہیرود اعظم کے زمانے میں یہودیوں نے شہر اور ہیکل سلیمانی پھر تعمیر کر لیے۔ یروشلم پر دوسری تباہی رومیوں کے دور میں نازل ہوئی۔

پہلی صلیبی جنگ کے موقع پر یورپی صلیبیوں نے بیت المقدس پر قبضہ کر کے ہزاروں مسلمانوں کو شہید کر دیا۔ سلطان صلاح الدین ایوبی نے بیت المقدس کو عیسائیوں کے قبضے سے چھڑایا۔ فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کے بعد اسرائیل بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت قرار دیتا ہے۔ تاہم دنیا نے اسے تسلیم نہیں کیا۔ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر دنیا بھر، بالخصوص مسلمانوں کی طرف سے شدید ردعمل آیا ہے۔

محمدریاض


 

Post a Comment

0 Comments