Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

روہنگیا مسلمانوں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری

اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ میانمار میں ظلم کے شکار روہنگیا مسلمانوں کی کی نقل مکانی میں اضافہ ہو رہا ہے اور 10 ہزار سے 15 ہزار افراد بنگلہ دیشی سرحد پر موجود ہیں جبکہ پناہ گزینوں کی تعداد 5 لاکھ 82 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران میانمارمیں ہونے والے تشدد سے بھاگنے والے 10 ہزار سے 15 ہزار کےدرمیان نئے پناہ گزین سرحد میں پہنچ گئے ہیں جو روہنگیا مسلمانوں کے گاؤں کو نذر آتش کیے جانے اور دیگر مظالم کے بعد علاقہ چھوڑ کر بنگلہ دیش کی طرف ہجرت کر رہے ہیں۔

بنگلہ دیش بارڈر گارڈ (بی جی بی) کےایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نئے آنے والوں کو ایسے علاقے میں رکھا جا رہا ہے جہاں کوئی موجود نہیں ہے تاہم ابتدائی طور پر اس کی وجوہات معلوم نہ ہو سکیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے کے ترجمان آندریج ماہیسس کا کہنا تھا کہ یو این ایچ سی آر اس حوالے سے بنگلہ دیشی حکام سے بات کر رہا ہے تاکہ 'جو لوگ اپنے آبائی علاقوں میں ظلم اور سخت صورت حال کا شکار ہونے کے بعد سرحد کی طرف آئے ہیں انھیں فوری طور پر داخلے کی اجازت دی جائے'۔

ترجمان نے کہا کہ رکھائن ریاست میں ظلم وستم اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باوجود کئی خاندانوں نے وہی پر رہنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم 'وہ اس وقت وہاں سے نکل چکے ہیں جب ان کے گھروں کو آگ لگا دی گئی'۔ خیال رہے کہ نئے آنے والے پناہ گزینوں کا تعلق رکھائن کے ان اضلاع سے ہے جو بنگلہ دیش کی سرحد سے قدرے دور ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کی فہرست میں 45 ہزار افراد کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد پناہ گزینوں کی تعداد 5 لاکھ 82 ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس فہرست میں حالیہ آنے والے ہزاروں مہاجرین کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ انھیں روہنگیا مسلمانوں کی 10 لاشیں ملی ہیں جن کی کشتی دریائے نیف میں ڈوب گئی تھی۔





Post a Comment

0 Comments