Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

سربراہ کا انتقال : ایدھی فاؤنڈیشن کا کام ایک لمحے کیلئے بھی نہ رکا

عبدالستار ایدھی کے انتقال کی خبرنے جہاں ہر شخص کو سوگوار کردیا ہے وہاں کئی افراد نے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ ایدھی صاحب کے جانے کے بعد ان کی فاؤنڈیشن کا مستقبل کیا ہو گا؟ اس بارے میں ایدھی صاحب کے صاحب زادے فیصل ایدھی نے ان کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ فاونڈیشن کے سربراہ کے انتقال پر بھی ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے خدمات کا صلہ جاری رکھا گیا۔ کراچی کے قدیم ترین علاقے کھارادر کے ایدھی فاونڈیشن ٹرسٹ کے کنٹرول روم میں کام ایک لمحے کیلئے نہیں رکا بلکہ جہاں جہاں سے ایمرجنسی کال آئی وہاں وہاں ایمبولینسوں نے خدمات فراہم کیں۔ پورے پاکستان کے پونے چار سو ایدھی مراکز میں کوئی سرگرمی ایک پل کیلئے نہیں رکی۔
لگتا ہے ایدھی صاحب پرلوک نہیں بس کچھ دنوں کے لیے بیرونِ ملک دورے پر سدھارے ہیں۔ وسعت اللہ خان کے بقول اسے کہتے ہیں ’شو مسٹ گو آن‘۔ ایدھی نے اس کے سوا زندگی بھر اور کیا بھی کیا؟ دوسری جانب فیصل ایدھی نے اپنے والد کی علالت کے دوران ہی ایدھی فاونڈیشن کی ذمہ داریاں اپنی والدہ کی مشاورت سے انجام دینا شروع کر دی تھیں۔ اس حوالے سے فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ 20 زندگیاں بھی مل جائیں تو اپنے والد جیسا نہیں بن سکتا البتہ ان کے والد کا دکھی انسانیت کی خدمت کا مشن جاری رہے گا۔ اگرچہ فاؤنڈیشن کے سربراہ کی تدفین کا عمل جاری تھا تاہم پھر بھی فیصل ایدھی کی جانب سے ملک بھر میں ایدھی سروسز جاری رکھنے کی ہدایات کی گئیں۔

Post a Comment

0 Comments