Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

ڈرون حملے : جنرل صاحب فیصلہ تو آپ کو ہی کرنا ہے

پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس شدت پسندی کے خلاف جنگ میں ناکامی کا کوئی آپشن نہیں ہے اور شدت پسندی کے خلاف جنگ میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو برقرار رکھنا بہت اہم ہے۔
پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت کے خطاب کے بعد قومی اسمبلی کے سپیکر کے چیمبر میں بدھ کو میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے خاتمے کے بعد شدت پسند اس علاقے کا رخ نہیں کرسکیں گے۔
جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ رواں سال ملک میں شدت پسندی کے خاتمے کا سال ہوگا اور ضرب عضب بھی اس سال مکمل ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ضرب عضب مکمل ہونے کے بعد فاٹا میں ایک نظام وضح کیا جائے تاکہ جو لوگ شدت پسندوں کے خلاف جنگ کی وجہ سے اپنا علاقہ چھوڑ گئے تھے انھیں واپسی پر کوئی مشکلات پیش نہ آئیں۔ بری فوج کے سربراہ نے کہا کہ امریکی ڈرون حملے پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری پر حملہ ہے جسے کسی طور پر بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کی مذمت بہت چھوٹا لفظ ہے اور اس معاملے کو تمام متعقلہ فورمز پر بھرپور انداز میں اٹھایا جا رہا ہے۔ راحیل شریف کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری کا ذکر کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ہر حال میں مکمل کیا جائے گا۔ صدر مملکت کے پارلیمان کے اجلاس سے خطاب کے بعد آرمی چیف نے سپیکر لاونج میں صدر مملکت اور مختلف سیاسی رہنماوں سے بھی ماقاتیں کیں۔

Post a Comment

0 Comments