Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

اہرام مصر کو آج تعمیر کیا جائے تو کتنی لاگت آئے گی؟

آج انسان کے پاس کرینیں، ہیلی کاپٹر، ٹریکٹر، ٹرک اور بہت ساری مشینری ہے، لیکن اس کے باوجود بھی اہرام مصر کی ہوبہو نقل بنانا ایک مشکل اور بڑا کام ہو گا۔ ساڑھے 4 ہزار سال پہلے ان اہرام کی تعمیر آج بھی لوگوں کو حیران کرتی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ کسی عقل سے ماورا مخلوق نے اس کی تعمیر میں حصہ لیا، لیکن جدید نظریات اہرام کی تعمیر کا راز کھول رہے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ یہ اندر سے بنائے گئے تھے، جو بھی ہوا ہو، اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ پوری انسانی تاریخ کا بہترین تعمیراتی منصوبہ ہے۔ اسی منصوبے پر دوبارہ عمل کرتے ہوئے اگر صرف ایک اہرام بنانے کی کوشش کی جائے تو اس پر آج 5 ارب ڈالرز کی لاگت آئے گی۔

یہ اہرام ہر سمت سے 756 فٹ لمبا ہے، بلندی 481 فٹ اور 23 لاکھ پتھروں پر مشتمل ہے ،جن کا اوسط وزن 3 ٹن ہے اور یہ کل 65 لاکھ ٹن کا وزن رکھتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کی تعمیر صرف 20 سالوں میں مکمل ہوئی تھی، یعنی کہ دن رات کام کرنے پر ہر پانچ منٹ میں ایک پتھر کو اپنی جگہ پر لگایا گیا۔ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اسے ڈھلوانیں اور چڑھائیاں بنا کر تعمیر کیا گیا، لیکن سائنسی جائزہ بتاتا ہے کہ اتنے بڑے پتھروں کو حرکت دینے کے لیے اگر کوئی چڑھائی بنائی جاتی ہے، تو اس کی لمبائی ایک میل تک ہو گی بلکہ خود وہ چڑھائی اہرام مصر سے دو گنے حجم کی ہو گی۔

 اب ماہرین تعمیرات اور مصری علوم جاننے والوں کا نیا نظریہ سامنے آیا ہے، جو زیادہ مناسب لگتا ہے کہ نچلا ایک تہائی حصہ تو چڑھائی کے ذریعے پتھر اوپر پہنچا کر بنا گیا اور بقیہ حصے کی تعمیر اندر کی طرف سے کی گئی۔ گو کہ اہرام 4 ہزار مزدوروں کی مدد سے 20 سال میں تعمیر کیا گیا، آج پتھر والی گاڑیوں، کرینوں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے 2 ہزار افراد کو اگر ایسے ہی کام پر لگایا جائے، تب بھی وہ پانچ سال لیں گے اور وہ بھی 5 ارب ڈالر کی بہت بڑی لاگت کے ساتھ۔ اس سے اندازہ لگائیں کہ آخر اہرام مصر کو عجائبات میں شمار کیوں کیا جاتا ہے۔ 

(انٹر نیٹ سے ماخوذ)  

Post a Comment

0 Comments