Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

کرسٹیانو رونالڈو : فلسطینی بچوں کے لئے مصروفِ عمل

قدرت کے کھیل بھی نرالے ہیں۔ وہ اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے کب کس کا انتخاب کر لے، کوئی اِس بات کا اندازہ نہیں لگا سکتا۔ البتہ صفِ اوّل کے فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کی کہانی قدرت کی اس عادت کی چند تفصیلات ضرور فراہم کرتی ہے۔ رونالڈو تفکرات سے آزاد شہرت کے آسمان میں محوِ پرواز تھا، جب قدرت نے اُس کے دل میں ایک نیک خواہش جگائی، جو اسے پُر آرائش زندگی سے میلوں دور انڈونیشیا کے مسلم اکثریتی علاقے آچے لے گئی، جہاں اُس نے سونامی سے متاثر ہونے والے لاکھوں مسلمانوں کی بحالی اور فلاح و بہبود کے لیے فنڈز اکٹھے کرنے کا سلسلہ شروع کر کے دنیا کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایک کھلنڈرا نوجوان اتنے حساس دل کا مالک ہو گا۔

قدرت کا منصوبہ یہیں تمام نہیں ہوا۔ ایک ایسے زمانے میں جب پورے مغرب نے اسرائیل کے مظالم پرچپ سادھ رکھی تھی، اس پرتگالی کھلاڑی نے فلسطینی کاز کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کھلبلی مچا دی۔ 2011ء جب اسرائیل فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہا تھا، رونالڈو نے غزہ کے معصوم بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اُ سنے اپنے اسپورٹس شوز نیلامی کے لیے پیش کر دیے، جس سے حاصل ہونے والے 2400 یورو اُس نے غزہ میں اسکولوں کی تعمیر کے لیے عطیہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس اقدام نے فٹبال کے کروڑوں شائقین کو اس گھمبیر مسئلے کی جانب متوجہ کیا۔

سوشل میڈیا میں مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے پہلی بار کھل کر اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اُٹھائی۔ اُس کی عملی جدوجہد یہیں تمام نہیں ہوئی۔ 2011ء میں اُسے ’’گولڈ بوٹ ایوارڈ‘‘ سے نوازا گیا تھا۔ اس نے سونے میں ڈھلا یہ جوتا ایک فاؤنڈیشن کے حوالے کر دیا۔ یہ جوتا لگ بھگ پندرہ لاکھ یورو میں فروخت ہوا۔ یہ بھاری بھرکم رقم رونالڈو نے غزہ کے بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف کر دی۔ اُسے دکھاوے کا شوق نہیں، اسی لیے اس پورے عمل کے دوران وہ پس پردہ رہا۔ اتفاقاً یہ خبر ایک عرب ویب سائٹ کے ہاتھ لگ گئی۔ البتہ اِس خبر کے میڈیا میں آنے کے بعد اُس نے اِس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ یہ خبریں بھی گردش میں ہیں کہ وہ پسِ پردہ رہتے ہوئے آج بھی فلسطینی بچوں کے لئے مصروفِ عمل ہے۔  

Post a Comment

0 Comments