Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

جیو مشکل میں، مقدمہ درج........پاکستان کے بڑے نجی چینل کیخلاف کیبل آپریٹرز بھی متحرک


پاکستان میں سب سے بڑا نجی میڈیا گروپ مزید مشکلات میں گھر گیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت کے مارگلہ تھانے میں جیو اور اس کے سربراہ میر شکیل الرحمان کے خلاف عدالتی حکم پر ہفتے کے روز مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب جیو سے وابستہ صحافی نجم سیٹھی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی سربراہی سے ہٹا کر ایک مرتبہ پھر ذکاء اشرف باجوہ کو سربراہ مقرر کر دیا ہے۔ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پچھلے کئی دنوں سے جیو گروپ اور اس کے مالک کیخلاف ملک دشمنی کے حوالے سے جاری اپنی مہم کو تیز کر دی ہے۔

عمران خان نے جیو گروپ پر امریکا سمیت غیر ممالک سے ان کا ایجنڈا پورا کرنے کیلیے فنڈز لینے کا الزام عاید کیا ہے اور پریس کانفرنس میں اس سلسلے میں دستاویزات لہراتے ہوئے دعوی کیا ہے ان کے پاس اس بارے میں مکمل شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے میر شکیل الرحمان، جیو اور خلیل الرحمان فاونڈیشن کے اثاثہ جات کی تحقیقات کے علاوہ ان کی طرف سے ٹیکسوں کی ادائیگی کی بھی تحقیقات کرانے کیلیے کہا ہے۔

عمران خان نے اپنی جماعت کی کور کمیٹی کو میڈیا گروپ کے بارے میں اعتماد میں لینے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا میر خلیل الرحمان فاونڈیشن کے نام سے غیر ملکی فنڈنگ لی جاتی ہے اور بعد ازاں جیو کو رقم منتقل کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا جیو گروپ نے باقاعدہ غیرملکوں میں فنڈنگ کرنے والوں کو ایک پلندہ بنا کر دیا کہ ان کیلیے کیا کیا کر سکتا ہے۔ عمران خان جیو گروپ کی امریکی ادارے وائس آف امریکا کے ساتھ ہونے والی ڈیل پر بات کر رہے تھے۔

انہوں نے برطانیہ سے چھ اعشاریہ نو ملین پاونڈ کی رقم لینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا '' اس معاملے میں برطانوی پارلیمنٹ کے رکن لارڈ نذیر نے بھی تحریک پیش کر رکھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جیو اور جنگ کے امن کی آشا منصوبے کیلیے بھی اربوں کی فنڈنگ بیرون ملک سے آئی ہے۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا دبئی میں اربوں روپے کے گھر میں رہ کر اور کروڑوں روپے کی گاڑی استعمال کرنے والا شخص ملک پر غیر ملکی ایجنڈا مسلط کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا '' باہر سے فنڈنگ وہ کرتے ہیں جو ملک کو جنگ میں مبتلا رکھنا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے اس موقع پر میر شکیل الرحمان کو مناظرے کا چیلنج بھی دیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے مسلم لیگ نواز اور جیو کے مفادات کو ایک قرار دیا اور کہا اسی وجہ سے پی ٹی وی اپنے سپورٹس چینل کے مفادات جیو سپورٹس کیلیے عملا سرنڈر کیے ہوئے ہے۔ واضح رہے ملک میں کیبل آپریٹرز نے بھی جیو کیخلاف بائیکاٹ مہم شروع کر دی ہے۔

Post a Comment

0 Comments