Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

ملالہ کی کتاب "آئی ایم ملالہ کتاب سے اقتباسات


ملالہ کی کتاب "آئی ایم ملالہ "
کتاب سے اقتباسات

سوات بدھ حکمرانوں کی مملکت تھا محمود غزنوی اپنے ساتھ اسلام لے آیا اور حکمران بن بیٹھا ۔ ہمیں بدھا کے مجسموں پر فخر تھا جنہیں طالبان نے توڑ دیا
جنرل ضیا الحق ایک ڈراونا شخص تھا اسکی آنکھوں کے گرد پانڈہ کی طرح سیاہ حلقے تھے اور دانت ہوشیار باش کی حالت میں کھڑے نظر آتے...
میرے والد کے مطابق ضیا الحق سے پہلے "ملا" ایک نشان تمسخر ہوا کرتا تھا جو شادیوں میں کسی کونے کھدرے میں چھپا بیٹھا رہتا اور جلدی واپس چلا جاتا
ہمارے ملک میں ہاکی ایک نمایاں کھیل رہا ہے مگر ضیا الحق نے عورتوں کو نیکر کے بجائے ڈھیلی ڈھالی شلواریں پہنا دیں
درسی کتاب دینیات کو اسلامیات میں بدل دیا گیا جو آج بھی رائج ہے
مسجد کے مولویوں نے جہاد کو اسلام کا چھٹا رکن بنا دیا
پاکستان کو اسلام کا قلعہ کہا جانے لگا
ہمیں غلط فہمی میں مبتلا کردیا گیا کہ ہم نے بھارت سے تینوں جنگیں جیتی ہیں
ضیا الحق نے عورت کی گواہی کم کرکے آدھی کردی
ہماری درسی کتابوں میں یہودیوں اور ہندوؤں پر لعن طعن کی گئ
سلمان رشدی کی کتاب کے خلاف آئی ایس آئی کے ملا نے احتجاج شروع کیا ، لیکن میرے والد نے اسکے اظہار آزادی کے حق کو تسلیم کرتے تھے
افغانستان پر ایک "کانے ملا" نے طالبان نامی تنظیم کے ذریعہ قبضہ کرلیا
ہمارے شہر میں لوگوں کو لالٹین جتنی لمبی ڈارھی اور عورتوں کو برقع پہننے پر مجبور کیا جاتا برقع بھی ایسا جیسے شٹل کاک کے اندر چل رہی ہوں
(جاری ہے )
کچھ باتوں کا جواب چاہیے
کیا واقعی ہم لوگ بدھا کے مجسموں پر فخر کرتے ہیں
کیا پاکستان کو اسلام کا قلعہ کہنا غلط ہے
کیا ہم نے انڈیا سے تینوں جنگیں ہاری ہیں
کیا یہودیوں اور ہندوں کو برا بھلا کہنا غلط ہے
اظہار رائے کی آزادی میں ہم کیا کسی کو بھی برا بھلا کہہ سکتے ہیں چاہے وہ کوئی مقدس شخصیت ہی کیوں نہ ہو
عورتوں کو نیکر پہننے کی اجازت دے دینی چاہیے
عورت کی گواہی مرد کے مقابلے میں آدھی اسلام نے بتائی یا ضیا الحق نے
کسی سے اختلاف کی وجہ سے اس کو پانڈہ اور کانا کہہ کر بلانا کہ اخلاقیات کے دائرے میں آتا ہے
ڈارھی کو لالٹین جتنی کہنا کیا سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑانا نہیں ہے
(امید ہے مجھے ان سوالوں کے جواب ضرور ملیں گے

 
Enhanced by Zemanta

Post a Comment

0 Comments