Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں


  •  رسم اہلِ وفا ہر ستم جھیلنا

    اپنی تاریخ ہے موت سے کھیلنا
    کج فہم لوگ ہم کو ڈرانے پہ ہیں
    ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں
    ...
    جرم ہے مقتدر، ظلم مغرور ہے
    محو طاقت جفاؤں پہ معمور ہے
    ہم بھی اپنا جگر آزمانے پہ ہیں
    ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں

    غیرت دین سے ربط کو توڑ دیں
    ڈر کے طاغوت سے نظریہ چھوڑ دیں
    یہ سبق ہم کو بزدل پڑھانے پہ ہیں
    ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں
    قاتلو! قتل گاہیں سجاتے رہو
    سینے حاضر ہیں گولی چلاتے رہو
    ہم عقیدے پہ تن من لُٹانے پہ ہیں
    ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں

    یہ تقاضہ ہے مُلک خُدا داد کا
    سکہ چلنے نہیں دیں گے الحاد کا
    اُن کے تاج ستم ہم گرانے پہ ہیں
    ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں

    گرم پرواز، جانباز، شہباز ہم
    کشمکش ہے، جنوں ہے، تگ و تاز ہم
    جان کی بازیاں کھیل جانے پہ ہیں
    ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں

    زور و زر زیر ہونے کو ہے اک دن
    بام و در ڈھیر ہونے کو ہے اک دن
    مٹنے والے ہیں وہ جو مٹانے پہ ہیں
    ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں

    ہم کو چلنا ہے ہر حال قرآن پر
    دشمنوں کا چلن جندہی جان پر
    ہر حد آدمیت بُھلانے پہ ہے
    ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں

    وقت بدلے گا افضال کو ہے یقیں
    جبر کے دور سے ہم ہراساں نہیں
    فتح و نصرت کے پیغام آنے کو ہیں
    ہم کو معلوم ہے ہم نشانے پہ ہیں

    چلتی بندوق کےہم دہانے پہ ہیں







Post a Comment

0 Comments