Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

شارک کے بارے میں دلچسپ حقائق

٭ شارک کی جلد ہاتھ پھیرنے پر ریگ مال (sandpaper) کی طرح محسوس ہوتی ہے۔ اس کی جلد پر چھوٹے چھوٹے دانت ہوتے ہیں۔ ان کا رخ دم کی طرف ہوتا ہے اور ان کی مدد سے دوران سفر پانی کم مزاحم ہوتا ہے۔ 

٭ اگر شارک کو الٹا دیا جائے تو وہ نیم بے ہوشی یا سکتے کی حالت میں آ جاتی ہیں۔ سائنس دان بعض اوقات شارک کو اس حالت میں لا کر تحقیق کرتے ہیں کیونکہ وہ حملہ کرنے سے قاصر ہوتی ہے۔ 

٭ قدیم آثار کی بنیاد پر سائنس دانوں کا خیال ہے کہ شارک سمندر میں ساڑھے 45 کروڑ برس قبل نمودار ہوئی۔ 

٭ وہیل شارک سمندر میں پائی جانے والی سب سے بڑی مچھلی ہے۔ ان کی لمبائی 12.2 میٹر تک ہو سکتی ہے اور وزن 40 ٹن تک۔ اس کے بعد سب سے بڑی مچھلی باسکنگ شارک ہے جو 32 فٹ لمبی ہو سکتی ہے۔ وہیل شارک کے جسم پر نشانات ہوتے ہیں اور انسان کے فنگر پرنٹس کی طرح کسی ایک کے نشان دوسری سے نہیں ملتے۔ 

٭ دنیا کے ہر سمندر میں شارک پائی جاتی ہیں۔ 

٭ شارک کے سات قطاروں میں اوسطاً 40-45 دانت ہوتے ہیں۔ شارک کے دانت باقاعدگی سے گرتے رہتے ہیں اور پوری زندگی میں شارک کے 30 ہزار تک دانت گر سکتے ہیں۔ 

٭ سب سے چھوٹی شارک ’’ڈوارف لینٹرن‘‘ ہے، جس کی لمبائی چھ انچ ہوتی ہے۔ 


٭ زیادہ تر شارک زندگی بھر نہیں سوتیں، کیونکہ سانس لینے کے لیے انہیں جاگنا پڑتا ہے۔ 

٭ شارک میں سننے کی شاندار صلاحیت ہوتی ہے۔ وہ شکار کو تین ہزار فٹ کے فاصلے سے سن سکتی ہیں۔ ان کے کان سر کے اندر ہوتے ہیں۔ 

٭ شارک کی جلد جانوروں میں سب سے موٹی ہوتی ہے۔ کچھ کی جلد چھ انچ موٹی ہوتی ہے۔ 

رضوان عطا




 

Post a Comment

0 Comments