Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

ایا صوفیہ اور توپ کاپی, استنبول کا مقدس عجائب گھر

ایاصوفیہ سلطان احمد کی نیلی مسجد سے کچھ زیادہ دور نہیں ہے ۔ ایاصوفیہ کو قیصر قسطنطین نے 360 ھ میں تعمیر کروایا تھا اور یہ گرجا قسطنطنیہ کی فتح کے بعد بھی آرتھوڈوکس چرچ کا مرکز رہا اور صلیبی حکومت کے سربراہ کا مسکن بھی۔ یہ ترکوں کی مذہبی رواداری کا جیتا جاگتا ثبوت تھا لیکن خلافت کے خاتمہ کے بعد اتاترک کے ایک حکم پر اسے میوزیم میں تبدیل کر دیا گیا۔ آج اس میں داخلے کے لئے ٹکٹ خریدنی پڑتی ہے ۔

ایاصوفیہ میوزیم کے برابر میں ایک وسیع و عریض رقبے پر پھیلا ہوا ٹاپ کاپی میوزیم ہے ۔ یہ بھی ایک زمانے میں سلاطین عثمانیہ کا محل رہا ہے بلکہ اس سے پہلے بازنطینی حکمرانوں کا قلعہ بھی۔ میوزیم کے اندر سکیورٹی کا خاصا انتظام ہے۔ خصوصاََ اس حصہ میں جہاں نوادرات رکھے ہوئے ہیں ۔ یہاں قرآن مجید کا وہ نسخہ بھی موجود ہے جو تیسرے خلیفہ حضرت عثمانؓ شہادت کے وقت پڑھ رہے تھے اور آج بھی اس پر حضرت نائلہؓ کے اس خون کے نشانات موجود ہیں جو ان کی انگلیاں شہید ہوتے وقت بہا تھا۔ چوتھے خلیفہ حضرت علی ؓکی تلوار بھی موجود ہے ۔ اس حصہ سے ذرا دور وہ مسجد بھی واقع ہے جہاں عثمانی سلاطین اپنے اپنے دور میں نماز ادا کیا کرتے تھے۔

منظور حسین


Post a Comment

0 Comments