Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام طالبان کا 'کھلا خط'، افغانستان سے نکل جانے کا مطالبہ

افغان طالبان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام اپنے 'کھلے خط' میں 16 سالہ جنگ کے بعد افغانستان سے نکل جانے کا مطالبہ دہرا دیا۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق صحافیوں کو بھیجے گئے اپنے خط میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے لکھا، 'ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پیش روؤں کی غلطیوں کو تسلیم کرتے ہوئے افغانستان کے لیے نئی پالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں'۔ ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق ٹرمپ کو افغانستان سے متعلق فوجی پالیسی نہیں اپنانی چاہیے بلکہ امریکی افواج کی واپسی کا اعلان کر دینا چاہیے، نہ کہ فوجی دستوں میں اضافہ کر دیا جائے جس کی ٹرمپ انتظامیہ نے پہلے سے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

1600 الفاظ پر مشتمل اپنے نوٹ میں طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ انخلاء سے 'امریکی فوجی دستوں کو نقصان سے نجات' ملے گی اور 'وراثتی جنگ کا بھی خاتمہ' ہو گا۔ واضح رہے کہ امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے رواں برس جولائی میں کہا تھا کہ افغانستان کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکمت عملی پورے خطے کے حوالے سے ہے، جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی خبریں، جن کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ 5 ہزار اضافی فوجی افغانستان بھیجے گا، درست ثابت ہونے والی ہیں۔
ساتھ ہی جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ نئی حکمت عملی افغانستان میں امریکی فوج کے کام کی نوعیت کو تبدیل کر سکتی ہے۔ تاہم کچھ امریکی عہدیداران نے مزید فوجی دستے افغانستان بھیجنے پر اعتراض کیا تھا۔  

Post a Comment

0 Comments