Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

روسی سفیر کے قتل کی تصویر نے ورلڈ پریس فوٹو مقابلہ جیت لیا

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے فوٹوگرافرر برہان اوزبلیسی نے ورلڈ پریس فوٹو مقابلہ 2017 اپنے نام کر لیا۔ اے پی فوٹوگرافر برہان اوزبلیسی نے یہ مقابلہ ترکی میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے روسی سفیر کے حملہ آور کی تصویر کھینچنے پر حاصل کیا۔ جیتنے والی تصویر میں حملہ آور جس کا تعلق ترک پولیس سے تھا روسی سفیر کو ہلاک کرنے کے بعد فاتحانہ انداز میں لاش کے برابر میں اپنا ہاتھ ہوا میں بلند کیے کھڑا دکھائی دیتا ہے، حملہ آور کا سیدھا ہاتھ زمین کی جانب ہے جبکہ اس کا منہ تصویر میں کھلا ہوا ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ چیخ کر کچھ کہہ رہا ہے۔ ساتھ ہی حملہ آور کے پس منظر میں زمین پر روسی سفیر کی لاش کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق فوٹوگرافر کی یہ تصویر 'ترکی میں ایک قتل' نامی سلسلے کا حصہ تھی جو اسپاٹ نیوز کی اسٹوری کیٹگری میں بھی ایوارڈ حاصل کر چکی ہے۔ اس سلسلے میں شامل تصاویر 19 دسمبر کو ترک دارالحکومت انقرہ میں آرٹ نمائش کے افتتاح کے موقع پر مسلح شخص کی روسی سفیر آندرے کارلوف پر فائرنگ سے لے کر زخمی سفیر کے ہلاک ہونے تک کی ہیں۔ گذشتہ سال 19 دسمبر کو آرٹ گیلری میں معمول کی سرگرمی کے دوران پیش آنے والا یہ حادثہ یقیناً وہاں موجود تمام افراد کے لیے اچانک حیرت کا سبب بنا ہوگا تا ہم فوٹوگرافر برہان اوزبلیسی کے مطابق ان کی پیشہ وارانہ جبلت نے انہیں مجبور کر دیا کہ وہ اس منظر کو کیمرے کی آنکھ سے عکس بند کر لیں۔

اس وقت کے احساسات کا احاطہ کرتے ہوئے ایک انٹرویو میں فوٹوگرافر کا کہنا تھا کہ 'مجھے اچانک ایسا لگا جیسے بہت گرمی ہو، کسی نے ابلتا ہوا پانی میرے سر پہ ڈال دیا ہو اور اگلے ہی لمحے بہت ٹھنڈ لگنے لگی، خطرناک حد تک، لیکن اسی لمحے مجھے یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے، ایک بہت بہت اہم واقعہ'۔ یہ سوچ کر 30 سال سے کیمرے کی آنکھ سے دنیا کو دیکھنے والے برہان نے اپنی ذمہ داری نبھانے کا سوچا، ان کے مطابق 'یہ میری نوکری تھی، چاہے میں مر جاؤں یا ہلاک ہوجاؤں لیکن کم از کم میں اچھی صحافت کا مظاہرہ کروں'۔

خیال رہے کہ جیتنے والی تصویر نے 125 ممالک کے 5 ہزار 34 فوٹوگرافرز کی جمع کرائی گئی 80 ہزار 408 تصاویر کو ہرا کر یہ انعام اپنے نام کیا۔ مقابلے کی جیوری نے 25 ممالک کے 45 فوٹوگرافرز کو 8 مختلف کٹیگریز میں انعامات دیے۔ امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر سیلی بزبی کے مطابق 'برہان کی تصویر صلاحیت اور تجربے کا امتزاج ہے جسے شدید دباؤ میں نہایت محنت سے بنایا گیا'۔

Post a Comment

0 Comments