Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

ڈونلڈ ٹرمپ کاغذی شیر ؟ بھاگنا اسٹیج سے ڈونلڈ ٹرمپ کا

امریکا کی ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ تند وتیز بیانات داغنے
کی شہرت رکھتے ہیں۔ وہ اپنی حریف صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن اور ان کے حامیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے رہتے ہیں لیکن عملی طور پر وہ ''کاغذی شیر'' ثابت ہوئے ہیں اور اپنی ایک انتخابی ریلی میں بندوق کی افواہ پر ہی اسٹیج سے دُم دبا کر بھاگ کھڑے ہوئے اور وہ بھی تنہا نہیں بلکہ سکیورٹی افسروں کے حصار میں شرکاء کی نظروں سے اوجھل ہو گئے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی ریاست نیواڈا کے شہر رینو میں منعقدہ انتخابی ریلی کے دوران یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ جب مکمل اطمینان کر لیا گیا کہ ریلی کے شرکاء میں سے کسی کے پاس کوئی ہتھیار نہیں ہے تو ری پبلکن صدارتی امیدوار چند منٹ کے وقفے کے بعد دوبارہ اسٹیج پر نمودار ہوئے اور انھوں نے اپنی تقریر جہاں چھوڑی تھی وہیں سے اس کا دوبارہ آغاز کر دیا۔ 

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا تھا لیکن اس کو ابتدائی تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔ صدارتی امیدواروں کو سکیورٹی مہیا کرنے والی امریکی خفیہ سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مجمع میں موجود کسی شخص نے ''بندوق'' کی آواز لگائی تھی لیکن وہاں سے کوئی ہتھیار برآمد نہیں ہوا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ ریلی میں صورت حال معمول پر آنے کے بعد مسکراتے ہوئے دوبارہ نمودار ہوئے اور یوں گویا ہوئے: '' کسی شخص نے یہ نہیں کہا ہے کہ یہ مرحلہ ہمارے لیے آسان ہونے جا رہا ہے،لیکن ہمیں روکا نہیں جاسکے گا۔ کبھی بھی نہیں روکا جاسکے گا۔ میں خفیہ سروس کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ یہ لوگ بڑے شاندار ہیں۔ وہ کوئی کریڈٹ نہیں لینا چاہتے ہیں۔ یہ دلچسپ لوگ ہیں''۔

خفیہ سروس کے افسرانھیں جب حصار میں لے کر اسٹیج سے ہٹ گئے تو مجمع میں شوروغوغا شروع ہوگیا لیکن جوں ہی ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا تو ڈونلڈ ٹرمپ اپنی تقریر کو جاری رکھنے کے لیے پھر اسٹیج پر آگئے۔ خفیہ سروس نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ''اسٹیج کے سامنے موجود ایک نامعلوم شخص لفظ ''بندوق'' کہہ کر چلایا تو خفیہ ایجنٹوں اور رینو کے پولیس افسروں نے اس کو فوری طور پر قابو کر لیا۔ پھر اس کی مکمل جامہ تلاشی لی گئی اور جہاں وہ کھڑا تھا،اس جگہ کی بھی مکمل چھان بین کی گئی لیکن کوئی ہتھیار نہیں ملا تھا''۔
وائٹ ہاؤس کے لیے صدارتی دوڑ کے دوران یہ دوسرا موقع ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ کو کسی خطرے کی بنا پر اسٹیج سے اتار کر محفوظ جگہ لے جانا پڑا ہے۔ان کی انتخابی ریلیوں اور جلسوں کے دوران لوگ ان کی گل افشانی گفتار پر سخت انداز میں احتجاج بھی کرتے رہے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments