Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

انٹرنیٹ کا بڑھتا استعمال صحت کے لیے کتنا تباہ کن؟

دور حاضر میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی افادیت سے انکار ممکن نہیں اور یہ بات بھی غور طلب ہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران سوشل میڈیا کے صارفین میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔پاکستان میں کام کر رہی ایک غیر سرکاری تنظیم ایڈورٹائزر سوسائٹی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں تقریباً تین کروڑ لوگ باقاعدگی سے انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں جن میں سے دو کروڑ کسی نہ کسی طرح سوشل میڈیا سے وابستہ ہیں۔ 

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں لگ بھگ پندرہ کروڑ موبائل سمیں استعمال ہو رہی ہیں جن میں سے ڈیڑھ کروڑ سے زائد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک، واٹس ایپ، ٹویٹر، سکائپ وغیرہ سے منسلک ہیں۔گزشتہ ایک سال میں پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں 47 فیصد جبکہ سوشل میڈیا صارفین میں 72 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ملک کے دیگر شہروں کی طرح ضلع جھنگ میں بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو انٹرنیٹ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک رسائی حاصل ہے۔ بلاشبہ انٹرنیٹ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی اہمیت اپنی جگہ لیکن ان کے استعمال سے ایک بڑی تعداد صحت اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق سوشل میڈیا اور الیکٹرونکس ڈیوائسز کا زیادہ استعمال انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے جن میں آنکھوں اور پٹھوں کے امراض شامل ہیں۔ نیورو سرجن جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کمر اور پٹھوں کے مریضوں میں گزشتہ چند سالوں کے دوران اضافہ ہوا ہے۔انھوں نے بتایا کہ ان کے پاس آنے والے مریضوں میں زیادہ تر انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے۔آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر محمد حنیف کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کم عمری میں ہی آنکھوں کے امراض کا شکار ہو رہی ہے جو کہ تشویش ناک بات ہے۔
ان کے مطابق اس کی بڑی وجہ کم روشنی میں کمپیوٹر اور موبائل فونز کا استعمال ہے جو نئی نسل میں عام سی بات ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جھنگ میں خدمات سرانجام دے رہے ماہر امراض چشم ڈاکٹر لیاقت علی موبائل یا کمپیوٹر استعمال کرتے وقت آنکھوں سے مناسب فاصلہ رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ان کے مطابق سکرین کی طرف جھکنے اور زیادہ توجہ مرکوز کرنے سے گریز کرنا چاہیے اور اگر ممکن ہو تو ریڈنگ گلاسز لگانے چاہیں تاکہ آنکھوں کی حفاظت کی جا سکے۔ گلاسکو یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق فیس بک یا دیگر سوشل میڈیا سائٹس کا بہت زیادہ استعمال ڈپریشن، ذہنی الجھنیں اور نیند کی خرابی جیسے مسائل پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔

 سماجی ماہرین کا ماننا ہے کہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے نوجوانوں کے اندر یہ خوف بیٹھ جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر ان کی نظروں سے کوئی چیز چھوٹ نہ جائے جس کی وجہ سے ان پر زیادہ سے زیادہ وقت تک ان سائٹس سے جڑے رہنے کا دباؤ ہوتا ہے۔ ماہرین کے خیال میں نوجوانوں کو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا استعمال چند گھنٹوں تک محدود کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ذہنی اور نفسیاتی مسائل سے بچا جا سکے۔

ثناء افضل

Post a Comment

0 Comments