Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

ہر دور میں مقبول پاکستانی لیجنڈ اداکار......معین اختر


اداکاری کی ہر صنف میں اپنے صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے معین اختر نے 1966 میں سولہ سال کی عمر میں اپنی فنکارانہ زندگی کا آغاز چھ ستمبر کو پاکستان کے پہلے یوم دفاع کی ایک تقریب سے کیا اور حاضرین کے دل جیت لئے۔
کراچی میں ٹیلی ویژن کی آمد کے ساتھ ہی معین اختر کا فن اسٹیج سے نکل کر لوگوں کے ڈرائنگ روم تک پھیل گیا اور 1970 تک معین اختر پاکستانی ناظرین کا ایک جانا پہچانا چہرہ بن گئے۔ ان کے مشہور اسٹیج، ٹی وی ڈراموں اور پروگرامز میں سے کچھ کے نام یہ ہیں: بکر ا قسطوں پر، بڈھا گھر پر ہے، روزی، ہاف پلیٹ، عید ٹرین، بندر روڈ سے کیماڑی، سچ مچ، فیملی 93، آنگن ٹیڑھا، اسٹوڈیو ڈھائی، اسٹوڈیو پونے تین، لوز ٹاک وغیرہ۔ لوز ٹاک چار سو قسطوں پر مشتمل تھا اور اس کی ہر قسط میں معین اختر نے ایک الگ بہروپ اختیار کیا تھا۔

معین اختر نے اپنی فنی زندگی کے دوران ہزاروں روپ دھارے، شاید ہی زندگی کا کوئی گوشہ ایسا ہو جس پر انہوں نے اپنی اداکاری کے جوہر نہ دکھائے ہوں۔ پاکستان میں کامیڈی، سنجیدہ اداکاری، فلم، اسٹیج، ریڈیو، گلوکاری، نقالی، میزبانی، لطیفہ گوئی، ماڈلنگ، غرض فن کے ہر شعبے میں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا جبکہ انہیں اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی، سندھی، پنجابی، میمنی، پشتو، گجراتی اور بنگالی زبان پر بھی عبور حاصل تھا۔
معین اختر کو ان کی فنکارانہ صلاحیتوں اور خدمات کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس اور ستارۂ امتیاز سمیت بہت سے اعزازات سے نوازا گیا۔

Moin Akhtar

Post a Comment

0 Comments