Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

پاکستان کے اہم تعلیمی ادارے میں اسرائیلی ثقافت کا فروغ !.......


پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اسرائیلی ثقافت اور تل ابیب کو امن کا علمبردار ظاہر کرنے کے لیے بعض عناصر متحرک ہو گئے ہیں۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اسرائیلی ثقافت اور مصنوعات کی تشہیر کے لیے اسٹال لگا دیا گیا۔ اسرائیلی جھنڈوں کو نمایاں کر کے مظلوم فسلطینوں کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی۔

ساوتھ ایشین نیوز ایجنسی [ثنا] کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے اسٹال لگنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس غیر معمولی واقعے سے متعلق تحقیقات کے لیے جامعہ نے تین رکنی ٹیم قائم کر دی ہے۔ تقریب کی تصاویر سامنے آنے پر سیاسی ودینی حلقوں میں غم وغصے کی شدید لہر دوڑ گئی اور عوامی حلقوں میں سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث میں یہ سوال شد و مد سے اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا پاکستان، اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہا ہے؟
یاد رہے کہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم نہیں اور نہ ہی دونوں ملک ایک دوسرے کو تسلیم کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے سے متعلق یہ اسرائیلی ثقافتی سٹال فیصل مسجد کے عین نیچے ہال میں لگایا گیا۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ''یو این تقریری مقابلے'' کے عنوان سے تقریب بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی فکلیٹی آف مینجمنٹ سائسنسز [خواتین ونگ] کے تحت برپا کی گئی تھی۔ تقریب کے موقع پر بعض طالبات بشمول مختلف ممالک کی طالبات نے اسرائیلی ثقافت کا اسٹال لگایا جہاں اسرائیل کی مختلف مصنوعات کی نمائش کے لئے پیش کی گئی تھیں ان میں اسرائیل کو خصوصی طور پر امن وخوشحالی کا علمبردار دکھانے کی کوشش کی گئی اور اس حوالے سے بھی مختلف بینرز آویزاں کئے گئے تھے۔

اسرائیلی جھنڈے اور صہیونی قائدین کی تصاویر بھی نمایاں تھیں۔ 'نجمہ داود' والے اسرائیلی پرچموں میں گھرے ایک دیدہ زیب سٹال پر سجی مصنوعات کے حوالے سے لگے بینرز پر Form ISRAEL کے الفاظ نمایاں تھے۔ سٹال کے مرکزی بینر پر، جس کے پس منظر میں اسرائیلی جھنڈے بھی نمایاں تھے، لکھا تھا WELCOME TO THE LAND OF PEACE & PROSPERITY۔
''ثناء نیوز'' کے رابطہ کرنے پر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزر ڈاکٹر عزیز الرحمان نے بتایا کہ''فکلیٹی آف مینجمنٹ سائسنسز'' شعبہ خواتین کے تحت فیصل مسجد کے عین نیچے واقع ہال میں ماڈل 'یو این ڈیبیٹ کانٹسٹ' کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں اقوام متحدہ کے نمائندہ ممالک کے سٹال لگائے گئے تھے۔ طالبات نے بغیر اجازت اسرائیل کا سٹال بھی لگایا اور اس پر اسرائیلی ثقافتی اور مصنوعات کو سجایا گیا تھا۔ جیسے ہی انتظامیہ کو اس کاعلم ہوا اسے بند کروا دیا گیا۔

Post a Comment

0 Comments