Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

اسرائیل جل اٹھا "آگ کا عزاب" آگ کئی شہروں تک پھیل گئی

صہیونی ریاست اسرائیل میں لگی آگ پانچویں دن بھی مسلسل جاری رہی۔ امریکا اور یورپ سمیت کئی ملکوں کی امدادی ٹیمیں آگ بجھانے کے لیے کوشاں ہیں۔ آگ کے مسلسل پھیلنے کے نتیجے میں ہزاروں یہودی بے گھر ہوگئے ہیں جب کہ صہیونی ریاست کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے ۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کے شمالی فلسطین کے شہر حیفا میں لگنے والی آگ تیزی سے پھیلتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں تک پہنچ گئی ہے ۔ ایک درجن یہودی کالونیوں کو آتش زدگی کی وجہ سے خالی کرایا گیا ہے ۔ ہفتے کے روز اسرائیلی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ آتش زدگی کے نتیجے میں معالیہ ادومیم کالونی میں 13 یہودی آباد کار جھلس کر زخمی ہو گئے ۔
مشرقی بیت المقدس میں ایک 5 منزلہ عمارت میں ہفتے کے روز اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں 13 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ آتش زدگی کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے ۔ زخمی ہونے والے 3 افراد کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے جب کہ دیگر یہودیوں کو درمیانے اور معمولی درجے کے زخم آئے ہیں۔ ان یہودیوں کو آگ سے کود کر فرار ہونے کے دوران جھلسنے سے زخم آئے ۔ ادھر مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع ’ حلامیش‘ یہودی کالونی میں آتش زدگی کے نتیجے میں درجنوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز سے امریکا اور دوسرے ملکوں کی امدادی ٹیمیں آگ بجھانے کی کوشش کررہی ہیں۔ حلامیش کالونی میں یہودی آباد کاروں کے 40 مکانات خالی کرائے گئے ہیں جب کہ 1300 یہودیوں کو وہاں سے محفوظ مقامات پر لے جایا گیا ہے ۔

رام اللہ میں قائم ’نیفیہ زوف‘ کالونی میں 350 یہودیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے ۔ اس کالونی میں بھی 40 گھر آگ کی لپیٹ میں آئے ہیں۔ ادھر مغربی بیت المقدس میں ’نتاف‘ کالونی میں اسرائیل اور دوسرے ملکوں کی امدادی ٹیمیں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ اس کالونی سے بھی یہودیوں کو دوسرے مقامات پر منتقل کیا گیا ہے ۔ آگ پھیلنے کے خدشے کے کے تحت مقامی آبادی دوسرے مقامات پر منتقل ہونا شروع ہو گئی ہے ۔عبرانی ریڈیو کے مطابق نتاف کالونی سے میفو حیرون کالونی تک آگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں۔ ادھر رام اللہ میں دولیف اور کفار ھارونیم کے مقامات پر بھی آگ لگی ہوئی ہے ۔ 

الفی مانشیہ اور کارنیہ شومرون کالونی میں بھی آتش زدگی کی خبریں آر رہی ہیں۔آگے بجھانے کے لیے روس، کروشیا، یونا اور امریکا کی ٹیمیں بھی سرگرم ہیں۔ امریکا کا ’سپر ٹینکر‘ نامی ایک عظیم الجثہ جہاز پانی چھڑک رہا ہے ۔ یہ جہاز گزشتہ روز ’بن گوریون‘ ہوائی اڈے پہنچایا گیا تھا۔ بوئنگ 747ماڈل کا طیارہ دنیا بھر میں آگ بجھانے کے لیے استعمال ہونے والے طیاروں میں سب سے بڑا ہے ۔ اس طیارے میں ایک وقت میں 74 ٹن پانی ذخیرہ کیا جا سکتا ہے ۔ اس طیارے کے ذریعے خشک سالی کے شکار علاقوں میں مصنوعی بارش برسانے کا بھی کام لیا جاتا ہے ۔ دوسری جانب جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب اسرائیل میں متعدد فلسطینی قصبوں کے اندر ایک مرتبہ پھر آگ بھڑک اٹھی جس پر آگ بجھانے والی ٹیمیں فوری طور پر حرکت میں آ گئیں تا کہ آگ کو رہائشی علاقوں تک پہنچنے سے روک دیا جائے ۔ 

عربی ویب سائٹ کے مطابق ناصرہ ، عیلوط ، زیمر ، طمرہ ، عسفیا ، ام الفحم کے علاوہ میعامی قصبے کے نزدیک وادی عارہ میں جھاڑیوں اور قدرتی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔ تا ہم ہوا کی تیزی کے سبب آگ بجھانے کی کارروائیوں میں مشکلات پیش آئیں۔ رات کے آخری پہر الناصرہ اور عیلوط کے علاقوں کو صفوریہ کے علاقے سے علاحدہ کرنے والے جنگلات اور جھاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ الناصرہ کے علاقے فاخورہ میں آگ بجھانے والی ٹیموں نے متعدد گھروں کو مکینوں سے خالی کرا لیا جب کہ پولیس نے علاقے کی جانب آنے والی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ پولیس نے آگ بھڑکنے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اسے جان بوجھ کر لگایا گیا۔ عسفیا کے قصبے کے نزدیک کرمل کے جنگلات میں آگ نے رہائشی علاقوں کے نزدیک زور پکڑ لیا۔ 

اس موقع پر آگ بجھانے والی ٹیموں نے کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد اسے قصبے کے گھروں تک پہنچنے سے روک دیا۔ اُدھر اسرائیلی حکومت نے آتش زدگی کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کو انتقام کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق آگ لگانے کے شبہے میں شمالی فلسطین سے 12 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کے دوران صہیونی ریاست کے قبضے میں چلے جانے والے علاقوں میں اسرائیلی پولیس کے کریک ڈاؤن میں 12 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے ۔ اسرائیل میں ذرائع ابلاغ اور سیاسی حلقوں کی طرف سے بھی فلسطینیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے مطالبات زور پکڑ گئے ہیں۔ 

صہیونی ذرائع ابلاغ نے بھی آتش زدگی کو دانستہ سازش قرار دیتے ہوئے فلسطینی شہریوں کو مورد الزام ٹھہرانے کی مذموم مہم شروع کی ہے ۔ اسرائیلی پولیس کے انسپکٹر جنرل رونی الشیخ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آتش زدگی کے واقعے میں ملوث ہونے کے شبے میں 12 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے پوچھ  تاچھ جاری ہے ۔ صہیونی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیموں کا کہنا ہے کہ آتش زدگی کا واقعہ کسی حادثے کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک ہی وقت میں اسرائیل میں 220 مقامات پر آگ دانستہ طور پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لگائی گئی ہے ۔ خیال رہے کہ اسرائیل کے زیرتسلط شمالی فلسطین میں وسیع و عریض رقبے پر اچانک آگ پھیل گئی تھی جس نے کئی یہودی کالونیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ 

صہیونی ریاست کو آگ پر قابو پانے کے لیے دوسرے ملکوں سے مدد طلب کرنا پڑی ہے ۔ عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی فلسطین کے علاقے ’زخرون یعقوب‘ میں آتش زدگی کے نتیجے میں مزید 30 مکانات نذرآتش ہو گئے ہیں۔ اس دوران 19 یہودی آباد کار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ آگ شمالی فلسطین سے نکل کر مقبوضہ مغربی کنارے علاقوں تک پہنچ گئی ہے ۔ رام اللہ کے قریب واقع ’دولیو‘ یہودی کالونی میں آتش زدگی کے نتیجے میں متعدد یہودی آباد کاروں کے جھلسنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ گزشتہ روز یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ آتش زدگی پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد بڑی تعداد میں یہودی آباد کاروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے ۔ قریبا 50 ہزار افراد کوآتش زدگی کے باعث دوسرے مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔


Post a Comment

0 Comments