Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

برطانوی مسلم صحافی کے اسکارف پر اعتراض کیسے کردیا ؟


 برطانوی اخبار دی سن کے
 سابق ایڈیٹر کلوین میک کینزی نے اپنے کالم میں ٹی وی چینل 4 میں فرانس حملے کی رپورٹنگ کے دوران مسلم خاتون صحافی فاطمہ مانجی کے اسکارف پہننے پر سخت تنقید کی تھی جس کے بعد میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو قارئین کی جانب سے کلوین میک کینزی کے خلاف 300 شکایت موصول ہوئیں۔ کلوین میک کینزی نے برطانوی اخبار میں اپنے کالم میں لکھا کہ مجھے مشکل سے یقین آرہا ہے کہ خاتون اسکارف پہننے ٹی وی میں پروگرام کررہی ہے‘۔ انہوں نے لکھا تھا کہ ’پرتشدد خطے اور مردوں کے معاشرے میں حجاب مسلم خواتین کی غلامی کی علامت ہے‘۔

کلوین میک کینزی برطانوی اخبار ’دی سن‘ کے بہترین ایڈیٹر کی وجہ مشہور ہیں، وہ 1981 سے 1994 تک دی سن سے منسلک رہے۔ خیال رہے کہ 2012 سے فاطمہ مانجی نیوز بلٹین میں میزبانی کے فرائض انجام دے رہی ہیں، وہ لندن میں نیوز پروگرام میں جان سنو کی شریک میزبان تھیں، جان سنو فرانس سے ٹرک ڈرائیور کے 84 افراد کو ہلاک کرنے کی رپورٹ کررہے تھے۔ جان میک کنیزی کے بیان پر ٹی وی چینل 4 کے حکام نے بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ جان میک کنیزی کا بیان ناقابل قبول اور نفرت انگیز ہے، ان کا بیان مذہبی اور نسلی تعصب کو اکسانے پر مبنی ہے۔

ٹی وی چینل 4 کے حکام کا کہنا تھا کہ فاطمہ مانجی ایوارڈ یافتہ صحافی ہیں، ہمیں فخر ہے کہ وہ ہمارے چینل اور ٹیم کا حصہ ہیں، ہم ان کی حمایت کریں گے۔ انڈیپینڈنٹ پریس اسٹینڈرڈ آرگنائرزیشن (آئی پی ایس او) کا کہنا ہے کہ کلوین میک کینزی کے خلاف شکایت پر کارروائی کی جائے گی۔

Post a Comment

0 Comments