Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

آئیں انگلش بولنا سیکھیں

انگریزی زبان تمام زبانوں پر بالا دست ہے اور یہ دنیا کے 88ممالک میں سرکاری زبان کا رتبہ رکھنے والی زبان ہے۔ اس زبان کو خاص طور پر اہمیت حاصل ہے اور جہاں تک پاکستان میں اس زبان کو بولنے اور لکھے جانے کا سوال ہے تو اس نے حیرت انگیز ترقی کی ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ جب انگریزوں نے اس دھرتی کو چھوڑا تو وہ یہاں اپنا بہت کچھ چھوڑ گئے ان میں سے ایک ان کی زبان بھی ہے جو برصغیر کی ثقافت میں سرائیت کر چکی تھی اور آج انگریزی بولنا فیشن نہیں بلکہ ضرورت ہے کیونکہ ایک حد کے بعد مقامی زبان محدود ہو جاتی ہے اور پھر اس عالمی زبان کی اثر انگیزی شروع ہو جاتی ہے۔
 آئیے آپ کو ان دس طریقوں سے آگاہ کرتے ہیں جو انگریزی زبان سیکھنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ 1۔ پڑھنے سے:انگریزی میں چاہے کوئی ناول ہو، شارٹ سٹوری، اخبار، میگزین، کوئی انٹرٹینمنٹ گائیڈ ہو یا محض کاغذ کا ایک ٹکڑا ، اسے یہ سوچے بغیر پڑھنا شر وع کر دیں کہ معانی سمجھ آ رہے ہیں یا نہیں،بس ریڈنگ اور ریڈنگ۔ ا اچھی گفتگو کے لیے پڑھنے کا کلچرا بھرنا چاہیے۔ پڑھنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ مختلف مکالمہ جات کا پتہ چل جاتا ہے کہ کونسا جملہ کب اور کہاں کس محل وقوع میں بولنا ہے۔

 کچھ جملے ادب کے ہوتے ہیں جو عام بول چال میں استعمال ہوتے ہیں۔ مصنف اور مقرر پیدائشی نہیں ہوتے۔ وہ بنتے ہیں یا بنائے جاتے ہیں۔ 2۔ مشاہدہ کرنے سے:مشاہدات کے بغیر ایک سیکھنے والے کی مثال اس پرندے کی سی ہے جس کے پر ہی نہ ہوں۔ لہٰذا یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ مشاہدہ اور مشاہدہ کرنے کی عادت آپ کی انگریزی کو جاندار بنا دیتی ہے۔ پڑھنے کی عادت سے تو آپ کی آگاہی جملوں سے ہوتی ہے لیکن ان جملوں کی ادائیگی اور تلفظ سیکھناہو تو انگریزی بولنے والے لوگوں کو بغور دیکھیں، ان کا مشاہدہ کریں اور ان کے منہ سے نکلنے ہوئے الفاظ کی ادائیگی اور لب و لہجہ کو سمجھیں اور ان کی کاپی کرنے کی کوشش کریں۔
 سادہ سی بات ہے کہ انگریزی سیکھنا ہو تو لوگوں کی گفتگو، سیاق و سباق، باہمی مکالمہ جات، تقاریر اور لیکچرز کو سنیں، اسی طرح انگریزی فلمیں، ڈرامے اور سیزن بھی دیکھیں جس سے آپ کو بولنے اور سمجھنے میں مدد ملے گی۔ 3۔ سننے سے:ایک عام سالطیفہ ہے۔ ایک دیسی شخص اپنی بیوی سے کہنے لگا کہ انگریزوں کے بچے بڑے ہی ذہین ہوتے ہیں۔ میں نے ٹیلی ویژن پر دیکھا ہے کہ ان کے چھوٹے سے چھوٹے یعنی دو سال کا بچہ بھی فرفر نہ صرف انگلش بولتا ہے بلکہ اسے پوری بات کی سمجھ بھی آتی ہے۔

 اس لطیفے کے پیچھے چھپا سچ یہ ہے کہ جو بھی بچہ خواہ وہ انگلش قوم کا نہ بھی ہو لیکن انگریزوں میں پلے بڑھے تو لازمی طور پر انگریزی زبان پر عبور پائے گا۔اس لیے کہ وہ سارا دن اپنے ماں باپ اور دیگر لوگوں کو انگلش بولتے ہی تو سنتا ہے۔ ویسے بھی چھوٹے بچوں کو پڑھانے کا ایک قدیم طریقہ یہی تھا کہ سکول میں سب بچوں کو بیٹھا کر لفظوں کی تکرار کرائی جاتی تھی۔ ایک لفظ کو بار بار با آواز بلند پڑھا جاتا تھا اور بچے اس کو سن کر ازبر کر لیتے تھے۔

 آج بھی اکثر بچے جب بولتے ہیں تو صاف دکھائی دیتا ہے کہ یہ سننے کا کمال ہے۔ اسی طرح انگریزی زبان سیکھنا مطلوب ہوتو اسے زیادہ سے زیادہ سنا جائے۔ 4 ۔ بولنے سے :مشق انسان کو مکمل بنا دیتی ہے اس مقولے پر عمل کر کے بڑے بڑے کام یوں آسانی سے ہو جاتے ہیں کہ انسان حیران ہی رہ جاتا ہے۔ اگر اس کا اطلاق انگریزی زبان پر کیا جائے تو اس کے نتائج سو فی صد آتے ہیں۔ بولنا ہی وہ واحد بہترین طریقہ ہے جس سے وہ ہچکچاہٹ ختم ہو جاتی ہے جو عام طور پر انگریزی بولنے والوں کو درپیش ہوتی ہے۔ 

بول کر انگریزی سیکھنے کا دوسرا فائدہ یہ ہے کہ اس سے بہت سی غلطیاں درست ہو جاتی ہیں۔ لہجے کی درستگی سے لیکر تلفظ کے اچھے استعمال تک کی مشق انگریزی سکھانے میں آسانی دیتی ہے۔ 5۔ لکھنے سے:کوئی ایک لفظ ایک بار لکھ لیں تو وہ اس لفظ کو سو مرتبہ سننے سے بہتر ہوتا ہے۔ لکھا ہوا لفظ یا لکھ لکھ کر یاد کر نے والا لفظ ساری زندگی شعور میں سٹور رہتا ہے۔ حالیہ سروے کے مطابق زبان کو بہتر بنانے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہجوں کو بار بار لکھا جائے۔ 

اس کے علاوہ جہاں بھی جائیں اپنے ہمراہ ڈائری رکھیں اور دن بھر کے تمام واقعات اس میں انگریزی زبان میں تحریر کرتے جائیں۔ چاہے غلط ہی لکھیں لیکن لکھیں ضرور، آپ خود دیکھیں گے کہ کچھ دنوں بعد بولنے میں بہت تبدیلی آئے گی۔ 6۔ واچ کرنے سے:واچ کرنے کے لیے بہت ذرائع ہوتے ہیں جیسے فلمیں، ٹیلی ویژن شوز، مزاحیہ ڈرامہ، خبریں، کھیل یا کوئی بھی میڈیم ہو۔

 اگر ان تمام ذرائع کو باقاعدگی سے دیکھا جائے اور باہم ہونے والی گفتگو کو غور سے سنا جائے اور از خود سمجھنے کی کوشش کی جائے تو اس کے فوری نتائج مربت ہوتے ہیں۔ واچ کرنا مطلب تمام فکروں سے آزاد ہو کر صرف اور صرف اس پروجیکٹ کو دیکھنا محسوس کرنا اور سمجھنا شامل ہے۔ مثلاً اگر آپ ٹیلی ویژن پر باقاعدگی سے سیزن دیکھتے ہیں تو وہاں کردار جو زبان بولتے ہیں کچھ دنوں کے بعد وہی زبان آپ کی زبان ہونے لگیں گے۔ 7۔ ویڈیوز:کچھ عرصہ قبل ویڈیوز کی بھر مار تھی۔ وی سی آر عام تھے۔

 لوگ فلمیں لاتے اور دھڑادھڑ وی سی آر پر دیکھتے۔ انہی میں انگریزی زبان سیکھنے کے اسباق پر مشتمل ویڈیوز بھی دستیاب تھے بلکہ آج کل بھی دستیاب ہیں۔ اس میں ٹیوٹر نہایت عمدگی سے یہ زبان سیکھاتے ہیں۔ لہٰذا انگریزی سیکھنے کے لیے ان ویڈیوز کی مدد لینا چاہیے۔ 8۔ باہمی گفتگو سے:قارئین، انگریزی سیکھنے کا سب سے آسان اور بہترین طریقہ یہ ہے کہ دن میں کچھ وقت اسی کام کے لیے مختص کر لیا جائے تو انگریزی سیکھنا آسان ہو جاتا ہے۔

 اس طریقہ کار کے تحت 24گھنٹوں میں کم از کم ایک گھنٹہ اس کام کے لیے وقف کریں اس میں آپ کسی دوسرے کے ساتھ صرف اور صرف انگلش بولیں اور انگلش میں ہی سوال جواب کریں۔ اسے دلچسپ بننے کے لیے کچھ اصول و ضوابط طے کرلیں جیسے پورے گھنٹے میں صرف 5لفظ انگریزی زبان کے علاوہ کسی اور زبان بولنے کی اجازت ہو۔ پانچ سے زیادہ الفاظ بولنے کی صورت میں فی لفظ دس روپے جرمانہ رکھ دیں۔ مزید یہ کہ کوئی بھی فریق ایک منٹ سے زائد خاموش نہیں رہ سکے گا۔ 

ایسی صورت میں ایک منٹ سے زائد چپ رہنے پر جرمانہ ہونا چاہیے۔ 9۔ کھیلنے سے:آپ جانتے ہیں کہ چھوٹے بچے گھروں میں یا سکول میں انگریزی کی لمبی لمبی نظمیں یاد کرتے ہیں اور اس تواتر سے سے گاتے ہیں کہ بندہ حیران رہ جاتا ہے۔ گویا اگر کھیل کھیل میں انگریزی سیکھنے کا پروگرام بنایا جائے تو یہ بہت مفید طریقہ ثابت ہوتا ہے۔ جیسے گھر میں بیٹھے تمام لوگ گروہوں میں بدل جائیں اور انگریزی بولنے کا مقابلہ ہو جائے تو ہارنے والی ٹیم جیتنے کے چائو میں انگریزی بہتر بنائے گی جبکہ جیتنے والے اپنی فتح کو برقرار رکھنے کی کوشش میں مزید سیکھ کر آئیں گے۔ 10۔ کتابوں سے:60دنوں میں انگریزی سیکھیں جیسی کئی کتابیں دکانوں کی زینت ہیں۔ لوگ انہیں خریدتے ہیں اور جملے یاد بھی کرتے ہیں لیکن یہ طریقہ کار اتنا اچھا اور کارگر ثابت نہیں ہوتا۔

 اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اس کا اطلاق نہیں کرپاتے۔ اگر کتابوں سے انگریزی سیکھنے کے طریقے کو انٹرنیٹ طریقے سے منسلک کر دیا جائے تو یہ بہت مفید طریقہ بن جاتا ہے۔

   قائین، انگریزی سیکھنے کا سب سے اچھا طریقہ بولنے سے مشق ہے۔ جو لوگ زیادہ بولیں گے وہ زیادہ انگریزی سیکھ پائیں گے۔

عبدالستار ہاشمی

Post a Comment

1 Comments

  1. Sir please mujhe ye batayen ki English speech kaha se basaani mil payegi

    ReplyDelete