Pakistan Affairs

6/recent/ticker-posts

مجھے دنیا سے اب کچھ نہیں چاہیے

ترکی کے ساحل پر مردہ حالت میں ملنے والے تین سالہ بچے ایلان کردی کے والد نے مبینہ طور پر کینیڈا کی طرف سے پناہ دینے کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔
ایلان اپنے خاندان کے ساتھ یونان جانے کے لیے ایک کشتی پر سوار تھے اور ان کی ماں، بھائی اور بہت سے لوگوں کے ساتھ ڈوب جانے سے ان کی موت ہو گئی تھی۔

لہروں کے ساتھ بہہ کر ترکی ساحل پر پڑی اوندھے منھ پڑی ایلان کی لاش کی تصویر نے پوری دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور اس نے تارکین وطن کے سنگین مسئلے کو شدت کے ساتھ پیش کیا ہے۔
اس حادثے میں بچ جانے والے چند افراد میں ایلان کے والد عبداللہ کردی بھی شامل ہیں۔

کینیڈا میں رہنے والی ان کی بہن تيما کردی نے بتایا کہ عبداللہ پہلے کینیڈا کا عزم رکھتے تھے لیکن اب وہ شام میں ہی رہنا چاہتے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق انھوں نے کہا: ’جو ہوا اس سے ہم جذباتی طور پر بہت متاثر ہیں۔
 
ایلان اور غالب کے والد کشتی ڈوبنے کے حادثے میں بچنے والے چند لوگوں میں شامل ہیں
انھوں نے کہا: ’وہ کسی بھی حال میں وہاں سے نہیں آنا چاہے گا لیکن میں ایک دن اسے یہاں ضرور لاؤں گی۔ وہ وہاں تن تنہا نہیں رہ سکتا۔
اس کے ساتھ تيما کردی نے کہا کہ وہ اپنے دوسرے قریبی رشتے داروں کو کینیڈا لانے کی کوششیں جاری رکھیں گی جہاں وہ دو دہائی قبل جا کر آباد ہو گئیں تھیں۔
انھوں نے ان کی موت کا خود کو ذمہ دار بتاتے ہوئے کہا: ’اس کی قصور وار میں ہوں۔ اس لیے کہ میرے بھائی کے پاس پیسہ نہیں تھا اور میں نے اسے سمگلروں کو دینے کے لیے پیسے بھیجے تھے۔

تيما کے مطابق عبداللہ نے انھیں بتایا کہ جہاں ان کے دونوں بیٹوں (تین سالہ ایلان، پانچ سالہ غالب) اور بیوی (ریحانہ) قبریں ہیں، وہ وہیں رہنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ ان کی لاشوں کو شام بھیج دیا گیا تھا جہاں ان تینوں کی نماز جناز جمعے کو ادا کی گئي۔
تيما نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ شام میں بچے اپنے تمام رشتےدارو کو کینیڈا لا پائیں گی۔
 
ترکی کے ساحل پر ملنے والی ایلان کی لاش نے دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا
انھوں نے کہا کہ یہ سفر ہی ان کے لیے ’واحد راستہ‘ بچا تھا جس سے وہ یورپی ممالک میں سویڈن یا جرمنی میں بہتر زندگی گزار سکتے تھے۔
تیما نے بتایا کہ ان کے بھائی نے کو اپنے بچوں پر ناز ہے جنھوں نے شام کے پناہ گزینوں کی حالت زار کو دنیا کے سامنے پیش کر دیا ہے۔

تیما کے مطابق انھوں نے کہا: ’مجھے دنیا سے اب کچھ نہیں چاہیے۔ میرے پاس جو کچھ تھا وہ نہیں رہا۔ لیکن میرے بچے اور میری بیوی نے دنیا کو متبہ کردیا ہے۔ امید ہے کہ دنیا اب دوسروں کی مدد کے لیے آگے آئے گی۔
عبداللہ کے بیٹوں اور بیوی کی موت کے سلسلے میں ترکی کے حکام نے چار مشتبہ انسانی سمگلروں پر مقدمہ درج کیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments