حبیب جا لب
اس دیس میں لگتا ہے عدالت نہیں ہو تی
جس دیس میں انساں کی حفاظت نہیں ہوتی
مخلوق خدا جب کسی مشکل میں پھنسی ہو
سجدے میں پڑے رہنا عبادت نہیں ہو تی
یہ بات نئی نسل کو سمجھانا پڑے گی
کہ عریاں کبھی بھی ثقافت نہیں ہوتی
سر آنکھوں پر ہم اسکو بٹھا لیتے ہیں اکثر
جس کہ کسی وعدے میں صداقت نہیں ہو تی
ہر شخص اپنے سر پر کفن باندھ کر نکلے
حق کے لیے لڑنا تو بغا وت نہیں ہوتی
0 Comments